شرح سود: امریکی مرکزی بینک نے بڑا قدم اٹھا لیا


واشنگٹن: امریکا کے مرکزی بینک نے شرح سود میں 0.75 فی صد کا بڑا اضافہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق یو ایس سینٹرل بینک نے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے کے لیے جاری کوششوں کے دوران بدھ کو اپنی اسٹینڈرڈ شرح سود میں تین چوتھائی فی صد اضافہ کیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق شرح سود میں اضافہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے، اور شرح سود میں متواتر 2 مہینوں میں 2 بار ایسا اضافہ کیا گیا ہے۔

شرح سود میں یہ اضافہ 1980 کی دہائی کے بعد کیا جانے والا سب سے زیادہ اضافہ ہے، رپورٹس کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو نے قرض کی فراہمی کی رینج بڑھا کر 2.25 سے 2.5 فی صد کر دی ہے۔

توقع ہے کہ شرح سود کو وفاقی ریزرو 2022 کے آخر تک مزید 3.four فی صد تک بڑھا دے گا، فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے مرکزی بینک کے ستمبر کے اجلاس میں کہا تھا کہ ایک اور غیر معمولی اضافہ مناسب ہو سکتا ہے۔

شرح سود میں تازہ ترین اضافے کو 12 رکنی ریٹ سیٹنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کیا ہے، پالیسی سازوں نے تسلیم کر لیا ہے کہ امریکی معیشت میں سست روی کے آثار واضح دکھائی دے رہے ہیں۔

فیڈرل ریزرو 1980 کی دہائی سے انتہائی جارحانہ رفتار سے شرحوں میں اضافہ کر رہا ہے، اور اب اس نے لگاتار چار پالیسی اجلاسوں میں اضافے کی منظوری دی ہے، جس کا آغاز مارچ سے شروع ہوا جب صفر کے قریب سے پہلے اضافے کی منظوری دی گئی۔ یہ وہ سطح ہے جو وفاقی ریزرو نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران معیشت کو فروغ دینے کے لیے مقرر کی تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق اعلیٰ شرح سود کا مقصد امریکا میں افراط زر کو روکنا ہے، جس میں جون میں 9.1 فی صد اضافہ ہوا، جو چار دہائیوں میں سب سے تیز ترین اضافہ ہے۔

About admin

Check Also

پٹرول اور ڈیزل پر ڈیلرز مارجن اضافے کی منظوری

وفاقی کابینہ نے پٹرول اور ڈیزل پر ڈیلرز مارجن بڑھانے کی منظوری دے دی ہے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *