کراچی کے مصروف تجارتی علاقے صدر کی مارکیٹوں میں لگنے والی آگ تو بجھ گئی لیکن سینکڑوں دوکانیں اور گوداموں کے جل جانے سے دوکاندار کنگال ہوگئے مارکیٹ میں اجرت پر کام کرنے والے افراد کا مستقبل بھی بے یقینی کا شکار ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک روز قبل آتشزدگی کی نظر ہونے والی وکٹوریہ مارکیٹ کے بیشتر دکانداروں نے بیس سال کی مسلسل محنت کے بعد اپنا کاروبار مستحکم کیا تھا مگر اب اُن کا سارا سرمایہ جل کر راکھ ہوگیا۔
سندھ تاجر اتحاد کے چئیرمین شیخ حبیب نے کہا کہ عالمی وبا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویسے ہی کاروبار ٹھپ تھا رہی سہی کسر اس سانحے نے نکال دی۔
انہوں نے کہا کہ صدر میں کی مارکیٹوں میں لگنے والی آگ تو بجھ گئی لیکن ان دکانوں پر کام کرنے والے عملے میں شامل افراد کے چولہے بھی ٹھنڈے ہوگئے۔
مزید پڑھیں: ’سانحہ بولٹن مارکیٹ کی طرز پر کوآپریٹیو مارکیٹ کے متاثرین کی مدد کی جائے‘
انجمن تاجروں کے چیئرمین الیاس میمن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آتشزدگی کا شکار ہونے والی کوآپریٹو اور وکٹوریہ مارکیٹ کے دکان داروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور فنڈ قائم کر کے اُن کو فوری مالی مدد فراہم کی جائے۔
صدر الائنس آف مارکیٹ کے صدر عبدالصمد کا کہنا ہے کہ کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد دکاندار باقی سامان کو منتقل کررہے ہیں لیکن مستقبل کی بے یقینی ان کے چہروں سے عیاں ہے۔
The put up کراچی آتشزدگی کے واقعات: ’لاک ڈاؤن سے کاروبار ٹھپ ہوا، بقیہ کسر سانحے نے نکال دی‘ appeared first on ARYNews.television | Urdu – Har Lamha Bakhabar.