افغانستان کے دارالحکومت کابل میں قیمتی نوادرات کی سب سے بڑی مارکیٹ میں تاجروں کی ایک بڑی پاکست ہےن میں مہ رت کین میں سہ ےرت کین ا سہ ےرت ین
یہ تاجر آج بھی پاکستان میں گزارے گئے خوبصورت دنوں کو یاد کرتے ہیں لیکن ان کا بھی کہنا ہے کہ وہ دوباارہ ے در کی ارہ ہ ہدر کی ار مہ در کی ن مہ د
اس حوالے سے کابل میں موجود جیو سید کے مرغاں میں دور تک قیمتی نوادرات کی دکانوں کے تار ہےوا ب ب ٹی ب
انہیں رہ رہ کر پاکستان میں مہاجرین کے طور پر گزارے دن تو یاد آتے ہیں لیکن وہ دوبارہ مہاجر نہیں بنناچاہتے
کابل کے تاجر اس بات کا بھی گلہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان سالہا سال مقیم رہے مگر پاکستانی شہریت نہیں دی گئی۔