سنگاپور ، ایشیا کے کئی ممالک کے لیے ایک کامیاب رول ماڈل کا درجہ درکھتا ہے۔ ایشیا کے اس چھوٹے سے ملک نے ملائیشیا سے آزادی کے بعد مختصر عرصے میں ایک پسماندہ ملک سے جدید صنعجہتی مع ت کا در اس تبدیلی میں سنگاپور کے تعلیمی نظام کا کردار اہم رہا ہے۔ سنگاپور کے پاس نہ تو کوئی خام تیل کے ذخائر ہیں اور نہ ہی دیگر قدرتی وسائل کی بہتات۔
ایسے میں سنگاپور نے ابتدا میں ہی اپنی افرادی قوت پر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا اور قوم کی تعجہلیم پر خصوصی تو آج سنگاپور کے اسکولنگ سسٹم کو دنیا بھر میں بہترین مانا جاتا ہے۔ صرف اسکول ہی کیوں ، نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور ایشیا کی سب سے کی جانے والی ایشیائی یاونیورسٹی ہے ا ور پر ٹیم ب مور پر ٹیم ب ر پمب کہیںم ر ٹیم۔ بٹی ق م ر ٹیمکہیںبی قم ر ٹیمٹیوب
سنگاپور کی معاشی ترقی کا راز ان کے تعلیمی نظام میں پنہاں ہے۔ او ای سی ڈی کے بین الاقوامی طلبا کے جائزہ پروگرام PISA میں سنگاپور کے بچے ، اس گروپ کے 57 ممالک یںے سب سے سترِ ر سب سے سترِ ر مزید برآں ، سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بھی سنگاپور کے طلبا آگے آگے رہتے ہیں۔
سنگاپور کا تعلیمی نظام ، طلبا کی عمر کے مطابق مختلف مرحلوں میں تقسیم کردہ ہے۔ مثلاً3سے Four سال کے بچے نرسی ، 5 سے 7 سال کے بچے کنڈر گارٹن ، 7 سے 12/11 سال کے بچے پےرائمری ، 12 سے 17 سصل ل س مل تر سال سک بچے تکن 17 سے 18 سال کے طلبا جونیئر کالج (یا ووکیشنل تعلیم) کا انتخاب کرسکتے ہیں (آپشنل) جب کہ 18 سال اور اس سے بڑی عمر کے بچے اعلی تعلیم (ہائر ایجوکیشن) کے لیے یونیورسٹی, پولی ٹیکنیک, آرٹس انسٹیٹیوشن وغیرہ کا انتخاب کرسکتے ہیں ( آپشنل)۔
اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے لیے 2024 ء تک سنگاپور ” اِسٹریمنگ سسٹم ” متعارف کرادے گا۔ اس نظام کے تحت ، ملک بھر کے بچوں کو ان صلاحیتوں کے مطابق مختلف ” اِسٹریمز ” یا ” پا۔تھ کیا”امیں گ۔ سنگاپور کے شہری ، ملک کی وزارتِ تعلیم سے پیشگی منظوری کے بغیر کسی بین الاقوامی تعلیمی ادارے میں دخلہ ستہیں ل
طلبا کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق تین ” اسٹریمز ” میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ نارمل (اکیڈمک اسٹریم, کالج تعلیم) نارمل (ٹیکنیکل اسٹریم, ووکیشنل تعلیم) اور ایکسپریس یا اعلی صلاحیتوں کے حامل طلبا, جن سے توقع کی جاتی کہ وہ یونیورسٹی کی اعلی تعلیم میں کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے. طلبا کو جس اسٹریم میں رکھا جاتا ہے ، ان سے اسی کے مطابق سند حاصل کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔ ایکسپریس اسٹریم کے طلبا کیمبرج جی سی ای او لیولز حاصل کرتے ہیں ، جب کہ نارمل (ٹیکانیکل) ططل ا ا اصوکیشن ےکےل
سرکاری اور نجی اسکولوں میں فرق
2018 ء کے اعدادوشمار کے مطابق ، 145 گورنمنٹ پرائمری اور 41 نجی پرائمری اسکولوں کو سنگاپور کی حکحکوحاور کی وم حرت ج جنب تسے ح بنب تسے ح حکومت کی ترجیحی پالیسی کے باعث 15 سال سے بڑی سنگاپور کی 97 فی صد آبادی خواندہ ہے۔ تاہم سنگاپور کے سرکاری اور نجی اسکولوں کے مابین کئی فرق دیکھے جاسکتے ہیں ، جن میں طلبا کو جانے شوالی ڈگری بھینے شوالی ڈگری بھین نجی اسکول اپنا نصاب اور اسناد تیارر کرنے میں بااختیار ہیں ، جب کہ اسکول جی سی ای اہیںل ل
ایک اور بڑا فرق کلاس میں طلبا کی تعداد میں ہوتا ہے۔ سرکاری اسکولوں میں فی کلاس 32 طلبا بھرتی کیے جاتے ہیں جب کہ نجی اسکولوں میں اوسطاً 24 طلبا لیے جاتے ہیں۔ اسکولوں کے اوقات بھی مختلف ہوتے ہیں۔ جونیئر بچوں کے لیے اسکول کے اوقات صبح eight بجے سے دوپہر ڈیڑھ بجےتک اور سینئر بچوں کے لیے اوقات شام چھ بجے ک ہوت بجے تک ہوت نجی شعبہ میں اسکولوں کے اوقات کار تقریباً صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شروع ہوکر سہ پہر تین بجے ختم ہوتے ہیں۔
تعلیم کی لاگت
سنگاپور کے سرکاری اور نجی اسکولوں کے درمیان حصولِ تعلیم کی لاگت میں بڑا فرق پایا جاتا ہے۔ سرکاری اسکولوں میں فیس فکسڈ ہے جوکہ عمومی طور پر 30 سنگاپور ڈالر (21 امریکی ڈالر) ماہانہ ہے۔ نجی اسکولوں کی فیس زیادہ ہوتی ہے اور ہر تعلیمی ادارہ اپنے اپنے طور پر فیس کا تعین کرتا ہے۔
روزمرہ تعلیم
بارہ سالہ جیک کے ہفتے بھر کا شیڈول مکمل طور پر طے ہے۔ پیر کی صبح چھ بجے اس کا الارم بجنا شروع ہوجاتا ہے اور وہ ساڑھے سات بجے ریاضی سوالات حل کر رہا ہوتا ہے۔ منگل کے روز مینڈرین کی کلاس کے بعد جیک کو 45 منٹ کا وقفہ ملتا ہے۔ اسی طرح اسے جمعہ کے روز بھی 4:50 سے لے کر 5:15 تک پچیس منٹ کا وقفہ ملتا ہے۔
ہفتے کو بھی ریاضی ، سائنس ، مینڈرین اور انگلش کی کلاسیں ہیں لیکن اس روز کا شیڈول اجشت سخت ہوپھا ےت ہول یول دو ت روت رور د و ترت ع
سنگاپور کے ہزاروں بچے جیک کی طرح پرائمری سکول کے امتحانات کی تیاری کے لیے اسی طرح کے شیڈول پر عمل کرتے ہیں۔ 12 سال کے جیک کی ماں شیرل آؤ کہتی ہیں کہ جیک اپنی کے اوقاتِ کار کی زیادہ شکایت نہیں کرتا کیاونکہ اس اوقاتِ ہدار پن ت توکی کار نسس ت توکی ‘جب بھی میں دوسرے والدین سے بات کرتی ہوں مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھے جیک کے لیے اور کتابیں خریدنے کی ضرورت ہے۔’
PISA امتحانات میں سنگاپور کے طالب علموں کی اچھی کی کئی وجوہات میں سے ایک ملک کی جو دنیا کی بہترین سے تعلیم یافتہ ان کا مشن دنیا کا امیرترین, یافتہ یافتہ ملک بنانا ہے.
اساتذہ کی تنخواہیں
سنگاپور کے اعلیٰ تعلیمی معیار کی وجوہات میں سے ایک اس کے اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ ہیں۔ سنگاپور میں اساتذہ کی تنخواہوں کا موازنہ صنعتی اور معاشی سیکٹر کے ملازمین سے کیا جا سکتا ہے۔ تنخواہ کے علاوہ انھیں اوورٹائم اور بونس بھی ملتا ہے۔
اساتذہ کا انتخاب ٹاپ 5 فی صد گریجویٹس میں سے کیا جاتا ہے, جنھیں اس عظیم کو اختیار کرنے سے پہلے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کی سخت ٹریننگ سے گزرنا پڑتا سنگاپور اپنے سرکاری بجٹ کا 20 فیصد سے زیادہ حصہ تعلیم پر خرچ کرتا ہے.