کشمیر کونسل ای یو کے چیئر مین علی رضا سید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بچوں اور نوجوانوں پر ستم کے ل ر ستم کے ل سب ستقور ر ستم کے ل س تقود
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی کے اس سال رپورٹ کے مطابق ادارے کے سیکریٹری جنرل گوتریس نے مقبوضہ کشمیر کے حقوق کی کے خلاف سخت تشویش کہا ہے کہ وہ بچوں پیلٹ گن کا استعمال ختم کرے.
اس رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ سیکریٹری جنرل نے بھارت حکومت سے کہا ہے کہ وہ بچوں کے کاو یقینی بچمئے او نی بنائے اور کے ن لا ترد لعرد منا عور کے ن تر لعرد ن منم ل ععور کے رد عور کے ن من ا عور کے ترد
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کی کرتے کشمیر کونسل نے کہا کہ یہ رپورٹ ایک اچھا ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں کے ہاتھوں انسانی کی خلاف ورزیاں بند کے لیے اقوام متحدہ عملی ضرورت ہے.
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ کہا کل میں تینتیس لڑکے اور چھ لڑکیاں اور کم از سات سکولوں شک ہے کہ بچوں کو میں لیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے اسکولوں کو فوجی استعمال میں رکھا گیا.
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ میں نے سے کہا ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کے ایکٹ 2015 ء پر عمل درآمد کو ے۔اااااامد کو ےعواا اون مد وو عو اون تر ترت تور مد کو ععو الن الور تلور تقور ھمو مد کمو ھعون اون تیر ترن
علی رضا سید نے کہا کہ بھارتی فورسز نے حالیہ عرصے کے امن کشمیری مظاہرین جن میں بچے اوگر شام۔ل اتھے ، پ ر بپیم لع
خاص طور پر 2016 ء کے مظاہروں کے دوران پیلٹ گن استعمال سے ایک ہزار ایک سو سے زاہد لوگ بشمول اور نوجوان جزوی طور پر یا مکمل طور پر آنکھوں محروم ہوگئے.
اس ظلم و ستم کو دنیا میں لوگوں کی بڑی تعداد میں بینائی ختم ہونے کا سب سے واقعہ قرار دیا گیا تھا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا وہ فوری طور پر متنازعہ علاقوں بشمول مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے تحفظ لیے فوری ایکشن لے.
علی رضا سید نے اقوام متحدہ کے علاوہ یورپی یونین بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اثر کے ذریعے مقبوضہ کشمیر بچوں کے حقوق کے اور ان پر تشدد ختم کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے.
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر یورپی یونین کا انسانی حقوق کا چمپیئن تصور کیا جاتا اس لیے امسم قمہ دا ال مسم کی مہ دا دا ہے ام بر بنتی ع دا دا مسم ہ می دا دا مکشم کی مہ دا دا مم کی مہ دار تنتی
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یورپی مقبوضہ کشمیر کے بچوں حقوق کے تحفظ کے لیے ‘بچوں اور مسلح بارے میں اپنی خصوصی سفارشات’ پر عمل درآمد کروانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے گی.