خیبر پختونخوا اسمبلی نے امیدوں اورتوقعات کی بنیادوں صوبے کے نئے مالی سال بجٹ کی منظوری دےدی ہے, سے قبل حسب حکومت بجٹ کو متوازن قرار دیا جبکہ اپوزیشن تنقید کا نشانہ بنایا گیا, ان کہنا تھا کہ بجٹ میں غریب عوام لئے کچھ خاص رکھا گیا نہ ہی صوبے کےلئے کوئی میگا پراجیکٹ اس میں کیا گیا ہے۔
تاہم ایک طرف حکومت صوبے میں کرنے کررہی ہے تو دوسری طرف دھڑا دھڑ لے کر صوبے پر قرضوں کا بڑھاجارہا ہے جسے نے واپس وقت صوبے پر ارب 265 ارب غیر ملکی قرضوں کا بوجھ ہے روان نے غیرملکی قرضے حاصل کئے جس کی مد میں گئے, جبکہ کے غیرملکی. لینے مکمل کی گئی ہے ، صوبائی وزیر خزانہ ان اربوں روپے کے غیرملکی قرضوں کے بارے میں عجیب منطق رکھتے ہیں۔
ان قرضوں کادفاع کرتے ہوئے ان کہناہے تین ڈھائی سود پر بھاری قرضے لینے میں کوئی نہیں لیکن وہ یہ قاصر ہیں کہ قرضوں کو عام آدمی عام آدمی کی زندگی قرضوں رونماہوتی ہے, کیا اس سے روز مرہ کی عام, بجلی قیمتوں میں کوئی کمی واقع ہوتی حقیقت یہ ہے ان زیادہ قرضوں ریسرچ کے نام روپے ماہانہ تنخواہ پر نظر افراد کو بھرتی کیا جاتا, بڑی خریداری کے استعمال پر خرچ کئے جاتے عوام کو سہولیات نام پر جانے والے ان بھاری قرضوں زیادہ تر حصہ بیوروکریسی کی جیبوں میں چلاجاتا ہے.
بجٹ منظوری سے قبل وزیر اعلی چمبر انہوں نے لیڈراور اپوزیشن کے دوسرے رہنمائوں سے ملاقات او ر ان سے بجٹ پاس کرانے کی کی اس سے قبل وزیر اعلی خیبر خان ایوان میں 22 کیلئے سال 20 صوبائی بجٹ پر تقریر کرتےہوئے اسے تاریخ قرار دیا کہ یہ بجٹ صحیح معنوں میں ایک پسند ، غریب پرور دوست بجٹ ہے اس صوبے کے عوام صوبے کی پائیدار بنیادوں ترقی بنائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں صوبے کے تمام اضلاع کی اور معاشرے کے تمام طبقوں کی فلاح و اور انہیں زیادہ سے ریلیف فراہم کرنے پر بھر پور توجہ دی گئی ہے یہ ایک ٹیکس فری بجٹ ہے جس میںنہ صرف کوئی نیا ٹیکس لگایا گیا ہے بلکہ پہلے سے موجود ٹیکسوں کو ختم کیا ہے کئی ایک ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی۔
وزیراعلی نے کہاکہ جب ان کی اقتدار تو حکومت زیادہ چیلنجز کا سامنا تھا جن میں قبائلی علاقوں کا صوبے انضمام, کورونا صورتحال اور دیگر مشکلات عمران خان کی وژنری میں چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کیا. ضم شدہ اضلاع میں پولیس, عدلیہ سمیت تمام اداروں اور کی توسیع, خاصا داروں کی پولیس میں اورضم اضلاع میں کے انتخابات کا انعقاد تمام معاملات دو سال اسلوبی مکمل کئے گئے.
کورونا وباءکو االله تعالی کی طرف ایک دیتے ہوئے کہاکہ اس وباءکی وجہ سے پڑوسی سمیت دنیا کے بڑی کی معیشت لیکن ہماری حکومت کی ہم اس بڑے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ہو گئے بلکہ معیشت کو بھی خراب ہونے سے بچا لیا.
تاہم اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی بجٹ تنقیدکا ہوئے بجٹ اپوزیشن جماعتوں کی تجاویز شامل نہ منصوبوں میں نظرانداز کرنے گلے شکوے اپنایاکہ بجٹ تقریر میں ملازمین صرف بنیادی فیصد اضافہ کیا گیا ہے.
دلچسپ بات تو یہ دیکھنے میں آئی کہ اپوزیشن کے اس کٹوتی اور مطالبے پر حکومتی ارکان اسمبلی نے بھی ڈیسک بجا طرح کے مطالبے کا مکمل تائید کی بجٹ پیش کرتے وقت اپوزیشن کے نے روایات دنیا بھر میں بدنامی کے کی کوشیش کی اسمبلی میں بازی کرتے. سامنے کے ساتھ رابطہ کرنے پر اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کو خوشگوار ماحول پاس کرنے جبکہ وزیر ار اد پل م م یقیم م یقیم یقیم م یقیم م م یقیم م یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم م یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم یقیم