آنیوالے انتخابات میں اقتدار کا فیصلہ جنوبی پنجاب کرے گا؟

کیا پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں جنوبی سے کرسکے میں حکومت بناسکے, یہ سوال لئے زیرگردش ہے کہ صدر آصف علی جنوبی پنجاب پر جنوبی پنجاب سے ایک وفد سابق گورنر اور پیپلزپارٹی جنوبی کے صدر مخدوم احمد محمود کی قیادت میں علی زرداری سے ملنے گیا, تو اس علی زرداری کہ کے لئے جنوبی پنجاب کی بڑی سیاسی شخصیات ان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وقت آنے پر پیپلزپارٹی میں شامل ہجوا میں شامل ہجوا میں شامل ہجوا میں شامل ہجوا

آصف علی زرداری نے وفد کے ارکان سے کہا تنظیم سازی کا عمل تیز کردیں کے ساتھ رابطے والا دور پیپلزپارٹی کا, سوال یہ ہے آصف علی زرداری ایسی کا سیاسی مورال کرنے کے لئے کررہے ہیں, یا ان میں ایسا کوئی کا چراغ لگ گیا ہے جسے رگڑنے سے پیپلزپارٹی تن میں جان پڑجائےگی اور ” زیرو سے سو ” تک کا سفر طے کرلے گی, سب دیکھا ہے کہ سرگودھا کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کو صرف 235 ووٹ پڑے, گویا حالات اتنے سازگار نہیں ہیں کہ بڑا معجزہ ہوسکے, مگر اس باوجود آصف علی زرداری سیاسی جادوگر کہلاتے ہیں میں رکھتے ہیں اس لئے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

البتہ سیاسی منظرنامے پر غور کیا جائے, تو یہ سادہ نظر نہیں آتی, کیونکہ زمینی فی پیپلزپارٹی کے بالکل نظر نہیں آتے ہے کہ, جہاں تک آصف علی زرداری کی بات ہے کہ الیکٹبلز پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کے تیار ہیں, تو پر پھر سوال کہ اگروہ الیکٹبلز شامل ہوں گے ، وہ تحریک یامسلم لیگ ن میں بھی شامل ہوسکتے ہیں ، یی پھا اآزد ا

اس وقت تو حالت یہ ہے کہ اگر کو پیپلزپارٹی میں شامل ہوجائے, تو شاید اسے بھی ووٹ دیں, پنجاب کی حد تک حق میں ہموار نہیں ہے اور سے بری معاشی حالات کی دگرگوں صورتحال کے قصے, پیپلزپارٹی کے عوام کے ذہنوں میں خدشات ابھارتے, بہرحال ضرور ہے کہ زرداری کے پنجاب مختلف شخصیات کی اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہی سے ملاقات اور بعدازاں شہبازشریف چودھری برادران کو آم بھیجنے کی ڈپلومیسی خاصی مگوئیوں کا باعث بنی, پنجاب کے سابق کی آصف بھی ہیں جنہوں نے ایک زمانہ میں پنجاب سے نوازشریف کا اس وقت تختہ الٹ دیا تھا ، جب وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اتنا کہا آصف علی سیاسی پر ہلچل پیدا کرنے کی اور آنے والے دنوں جب سیاسی محاذگرم میدان جنگ بن ادھر تحریک انصاف بھی مکمل طور پر جنوبی پنجاب فوکس کئے ہوئے پیپلزپارٹی کی طرح تحریک انصاف کو یقین ہے کہ آنے والے میں اقتدار کا فیصلہ پنجاب کرے گا ، پنجاب حکومت نے کے لئے ترقیاتی بجٹ کا 35 فی صدمختص کیا ہے۔

اس بارے میں وزیرخارجہ شاہ محمود خاصے ہیں کا کہنا ہے کہ وہ اس سال یہ 35 فی صد نہ تو دوسری جگہ لگنے دیں اور نہ ہی اسے مکمل پر خرچ کرایا, ادھر وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی ترقیاتی بجٹ کو اس بار مکمل کرنے کے لئے ایک کمیٹی بنادی ہے کو یقینی فنڈز کئے.

ان کی ہرصورت تکمیل ہو, شاہ محمو دقریشی نے پنجاب کے لئے ترقیات بجٹ کو خرچ کرنے اور متعلقہ کی جلداز جلد کے لئے رولزآف بھی مشاورت کرے گی اور ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لے, رولز آف بزنس میں اس بات کو یقینی جائےگا کہ اختیارات جنوبی سیکرٹریٹ کو منتقل تعینات ہونے عوامی تحریک انصاف کا فوکس بھی یہی ہے کہ جنوبی پنجاب میں ترقیاتی کام جائیں اور ان کی بنیاد پر اگلے انتخابات میں جنوبی پنجاب سے دوبارہ اکثریت حاصل کی جائے.

تیسری جماعت مسلم لیگ ن ہے, جس کی جنوبی خاصی مقبولیت رہی ہے اور اب ملتان اور جنوبی پنجاب کے شہروں میں مسلم لیگ ووٹر موجود اگر آصف علی زرداری لیگ ن بھی کسی کےلئے یہ میدان کھلا نہیں چھوڑے گی, یوں یہ خطہ آنے والے انتخابات اہم رول ادا کرنے کے قابل ہوجائے گا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پریس کانفرنس کہا ہے اگست جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کہ ملتان اور پور میں سیکرٹریٹ کے اراضی مختص کی انصاف آئندہ انتخابات اس سیکرٹریٹ کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگے گی, مگریہ اتنابڑا کام ہے, جو عوام کو سب کچھ بھلا کر تحریک انصاف کو ووٹ پر مجبور کردے۔



About admin

Check Also

معاشی عدم استحکام: بروقت مشکل فیصلوں کی ضرورت

پاکستان میں ہر باشعور شہری ایک دوسرے سے یہ سوال کرتے نظر آرہا ہے کہ کیا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *