گزشتہ دنوں چینی خلائی اسٹیشن ” تیا نگونگ 3 ” کا مرکزی حصہ (کور ماڈیول) کو مدار میں پہنچا دیا ہے ہے ماڈیول چین کی وین چھانگ اسپیس لانچ سے لانچ کیا گیا تک زمین کے گرد مدار میں کئی چھوٹی چھوٹی تجربہ گاہیں بھیجی جا چکی ہیں ۔اس ماڈیول کا نام ” تیا نہے ” رکھا گیا ہے ، جس کی مجموعی لمبائی 16.6 میٹر ، قطر 4.2 میٹر اور ٹیک آف کے وہے ن وزن 22.5
یہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کے انتظام اور کنٹرول کا حصہ ہو گا, جس میں تین سائنسی تحقیق کےلیے عرصے قیام کرسکیں گے. ” تیانہے ” کے خلاء میں جانے بعد خلائی اسٹیشن کےلیے نئی ٹیکنالوجیز, مثلا روبوٹ بازو, کی جانچ پڑتال اور توثیق کی جائے گی۔اگر سب کچھ طے منصوبے کے مطابق ہوا تو اگلے اس ماڈیول تک بھیجے گے جو اس کے باہر کئی طرح کی ہ م انجا دیں گے م انجام دیں گے م انجام دیں م انجام دیں
چینی خلائی اسٹیشن کے تعمیراتی منصوبے کے مطابق 2021 سے 2022 کے دوران 11 خلائی پروازوں کے ذریعے ” تیانگونگ 3 ” کے دیگر ماڈیولز, ضروری ساز و سامان اور عملہ وغیرہ بھیجے جائیں گے .2022 تک مدار میں اپنی تکمیل مکمل کرنے کے بعد, چین کا یہ خلائی اسٹیشن مسلسل پندرہ سال تک مقررہ مدار میں رہتے ہوئے کام کرسکےگا۔
علاوہ ازیں چینی خلائی اسٹیشن پر طاقتور خلائی دوربین بھی ہوگی.ماہرین کے مطابق ” تیانگونگ 3 ” میں سائنسی تجربات کےلیے اندرونی طور پر 14 الماریاں نصب کی جائیں گی جب کہ بیرونی حصے میں 50 ایسے مقامات (ایکسٹرنل ڈاکنگ پوائنٹس) مخصوص ہوں گے جہاں خلائی تحقیق سے متعلق آلات منسلک کیے جاسکیں گے۔