وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان جانب سیاستدان صوبائی سردار صالح بھوتانی سے وزرات واپس لیے کے بعد سے بلوچستان درجہ حرارت میں ہوگیا ہے, سردار جانے کے لئے جاری والے وزارت واپس لینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی سطح ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا کہ وزیراعلی بلوچستان جام خان حکومت بلوچستان کے رولز آف محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کا قلم دان واپس تاہم واپس لئے جانے والے محکمے قلم دان وزیراعلی جام کمال کے پاس رہے گا کہ سردار صالح بھوتانی کو دوسرے کسی تفویض کیا
دوسری جانب صوبے کی حکمران جماعت عوامی مرکزی رہنما صالح بھوتانی نے کہا ہے کہ محکمہ و دیہی ترقی کا لینے سے پہلے سے نہ تو کوئی انہیں اعتماد میں لیا سردار نے عندیہ دیا ہے کہ وہ سینئر ساتھیوں اور دوستوں سے مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ کا فیصلہ اور اعلان کریں گے۔
محکمے کا قلم دان واپس لئے کے عمل کا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واپس لینے کے بکعد صورتحال سے اےوا ال سے رابں میں ہول ع ور مر وں ع سردار صالح بھوتانی نے وزارت کا قلمدان واپس لیے جانے بعد اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کی اس ملاقات کو صوبے کے سیاسی میں اہمیت دی جارہی ہے.
اسی دوران صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلید ی پی اے لاجز کوئٹہ میں فلیٹ نمبر A6 نمبر کردیا گیا, وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو ایم پی اے لاجز میں جس بعد انہیں الاٹ کردیا گیا ہے میر ظہور کو ریڈزو ن وزراء کے لئے مختص بنگلوں میں رہائش ہیں تاہم ان کیا ایم پی اے میں فلیٹ الاٹ کرانے میں دیکھ رہے ہیں ایسی صوبائی دارالحکومت میں زیر گردش ہیں کہ بعض دوسرئے وزرا جن میں ظہور بھی شامل ہیں سے بھی قلم دان واپس لیا جاسکتا ہے.
تاہم حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت نے مزید وزراء قلمدان واپس لیے جانے کی بے میں صداقت نہیں ان موقف ہے میڈیا پر افواہوں کہ خان میں جانب ردوبدل یا چند وزراء کو عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے ان بنیاد افواہوں میں کوئی صداقت نہیں بلوچستان کابینہ بہترین انداز میں حکومتی امور انجام دے رہی ہے۔
وزراء کی کارکردگی اطمینان بخش ہے وزیر جانے ۔ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی وزیراعلی بلاچستان م تات بلوچستان عدم اعتماد تحریک کیلئے منعقدہ اجلاس کے حوالے سے افواہ بے بنیاد ہے ، افواہ اوہ اب ا و س س س مدب ” کہاں? کس جگہ؟ کس وقت منعقد ہوا؟ کس نے طلب کیا؟ شرکاء کون تھے؟ خبر کس نے جاری کی؟ اجلاس کی تصاویر اور ویڈیو کہا ہیں۔
اسی دورانوزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو بھی آیا ہے کہ وزیراعلیٰ اور انکی حکومت کو نہیں وزیراعلیٰ اتح .دیوں کےا اتح. حکومت بھی بہتر ہیں کچھ لوگوں کی جانب سے حکومت اور کے خلاف افواہیں اڑائی جارہی ہیں بنیاد ہیں وزیراعلی جام کی قیادت میں بی کی حکومت اپنی مکمل کریگی, اور کو بھی منالیں صوبائی وزرا اور صوبائی ترجمان کے بیانات اور سوشل میڈیا پر افواہیں جگہ موجود ہیں تاہم صوبے کے سیاسی سنجیدہ موجودہ سیاسی صورتحال کو انتہائی سنجیدہ انداز میں لے رہے ہیں۔
ہفتہ رفتہ کے دورانوزیراعظم پاکستان عمران نے روزہ دورہ دورئے دوران انہوں نے وزیراعلی سیکرٹریٹ کے مغربی بائی پاس مراد جمالی بائی زیات موڑ, کا سنگ بنیاد رکھا ویسٹرن بائی پاس کی لمبائی 22.7 کلو میٹر ہے اور کنٹریکٹ کی لاگت 3938 ملین روپے سے زائد ہے 2020 -21 میں اس منصوبے کے لئے 1500 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں دو لین (اضافی) پر مشتمل اس سڑک کی چوڑائی 7.three میٹر ہوگی منصوبے کو 2 سال میں مکمل کرلیا جائے گا .ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کی لمبائی 11 کلومیٹر سے زائد ہوگی جبکہ سڑک کی چوڑائی 7.three میٹرجبکہ دونوں طرف three میٹر چوڑا شولڈر بھی ہوگا۔
اس بائی پاس میں 31 کلورٹس اور ایک پل تعمیر کیا جائے گا۔ اس منصوبے پر 1456 ملین روپے سے زائد لاگت کا تخمینہ ہے اور اسے 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ زیارت موڑ, کچ, ہرنائی, سنجاوی روڈ کے پی سی ون کی لاگت 8379 ملین روپے سے زائد ہے, کی تعمیر کے دوران گا جبکہ اعظم نے اعلان کیا کہ چمن, کوئٹہ, کراچی کو دو رویہ کرنے کا کام اسی کردیا جائے گا .ملک کی طرح بلوچستان میں کورونا کی موجودہ لہر کی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ان سطور کے تحریر کیے جانے تک بلوچستان میں کورونا کے پھیلاو کی شرح 16.four فیصد جبکہ کوئٹہ میں 16.7 فیصد ہوگئی صوبائی حکومت کی جانب سخت اقدامات کا سلسلہ ہے کوئٹہ میں پولیس, ایف سی ایس او پیز پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کے لئے تقریبا 2 ہزار سے زائدہوٹلوں, دکانوں کا دورہ کیا اس دوران 1500 دکانوں کو بند کرکے 100 افراد کو گرفتار جبکہ 1 ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ 1000 دکانوں کو وارننگ جاری کی جبکہ 200 لوگوں سے شناختی کارڈ تحویل میں لئے.
اس دوران یشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور کورونا وائرس نئی اقسام کی روک تھام لئے ایران اور افغانستان ساتھ سرحدوں پر پیدل آمد و رفت 20 مئی تک بند کردی ہے.