کچھ عرصے قبل انہی کالموں میں ہوا ہمارے لوگ اردو میں انگریزی الفاظ استعمال حد درجہ شائق ہیں لیکن سے بعض بھی ہیں کہ انگریزی مفہوم آگاہ نہیں ہوتے ضروری طور پر اردو میں انگریزی الفاظ ٹھونستے رہتے ہیں.
اس سلسلے میں ہم نے وومن (girl) ، فی (price) اور چیرمین (chairperson) کی غلط جمع اردو میں لکھے ججانے کا کیا تھا ا ا ا تھا ۔یع ا مو و ام بم ع م ب کر اردو میں اس کی جمع ” فیسز ” بول اور لکھ رہے ہیں۔ چیرمین کی جمع تو کئی بار اردو اخبارات ” چیرمینز ” لکھی ہوئی دیکھی اور سر پیٹ لیا (اپنا)۔ اسی طرح وومن کی جمع ویمن (وی من) (ladies) اور اس کا درست انگریزی تلفظ اردو والے شاید جانتے نہیں .بعض اردو الفاظ کے غلط پر بھی کچھ عرض تھا اور مثلا لکھا کہ ” ہراسگی ” کوئی لفظ نہیں ہے. درست لفظ ” ہراسانی ” ہے۔ لیکن نقار خانے میں طُو طی کی آواز کون سنتا ہے ۔یہ غلط الفاظ اسی طرح چھپ رہے بلکہ اغلاط میں اضافہ ہورہا ہے۔
مثلاً انگریزی کے لفظ ” اَمپائر ” کو لیجیے۔ اپنے حقیقی مفہوم سے ہٹ کر یہ لفظ اب ہمارے ہاں ایک طور پر سیاسی مفہوم میں استعمال شروع ہوا ہے حالانکہ دونوں کے املا اور مفہوم میں فرق ہے۔
ایمپائر (Empire) کا لفظ انگریزی میں ریاست ، سلطنت ، قلمرو کے میں یا ایسی ریاستوں یا ملکوں کے جبکہ کرکٹ (یا بعض دیگر کھیلوں میں) کھیل کے معاملات میں قوانین کے مطابق فیصلہ دینے والے فرد کو اَمپائر (referee) کہت ایمپائر یعنی سلطنت کے انگریزی ہجے میں آغاز میں ” ای ” (e) ہے لیکن کھیل کے قاضی یا کھیل میں کرنے والے شخص کے انگریزی ہجے آغاز میں ” یو ” (u) ہے اور اسی لیے ان کا تلفظ بالترتیب ایمپائر (اے م پائر) اور اَمپائر (اَم پائر) ہے۔
شاید کچھ قاری سوچ رہے ہوں کہ یہ بات تو اسکول کے لڑکوں کو بھی معلوم ہے ، کہنے کی کیا ضرورت ہے۔ تو ان کی خدمت میں عرض ہے کہ وہ اردو کے خبارات ذرا غور سے پڑھا کریں۔ زیادہ حد ِ ادب۔