پاکستان سمیت دنیا بھر میں 20 دسمبر کو انسانی یکجہتی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد قدرتی آفات سے افراد کی مدد, انسانی حقوق کی پامالیوں روکنا, دنیا سے غربت تنگ دستی کے خاتمے انسانوں کے باہمی اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے.
انسانی یکجہتی کا عالمی دن کثیرالنوع ہونے کے باوجود کا جشن منانے, حکومتوں کو بین معاہدوں کی پاسداری کی یاددہانی یکجہتی کی اہمیت کے عوامی شعور کرنے, غربت کے خاتمے کے یکجہتی فروغ کے طریقوں پر بحث کی حوصلہ افزائی کرنے اور غربت کے خاتمے کے لیے نئے اقدامات کی افزائی کرنے کا دن ہے۔ انسانی حقوق کی علمبردار سماجی تنظیموں کی جانب سے اس دن کے حوالے سے سمینارز ، ریلیوں اور ہے۔اریب کیت کات تقاریب کیت کات
پسِ منظر
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی دن منانے کی کے بعد یکجہتی کو ملینیم ڈکلیئریشن میں اکیسویں صدی کے بین الاقوامی کی بنیادی اقدار میں سے ایک کے پر نشاندہی کی گئی, لوگ یا جنہیں کم وہ زیادہ فائدہ اٹھانے مدد حاصل کرنے کے مستحق ہیں.
اس کے نتیجے میں ، عالمگیریت اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات کے چیلنج کے تناظر میں عالمی یکجہتی کو مستحکم ۔انا نگزیر بانا نگزیر انا نگزیر یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس پر قائل ہوئی کہ غربت کا مقابلہ کے لیے یکجہتی کے جح مہا جحاحوز ز ریدوک ااو دین ربت شاو دین راوت شاکو دین یربت شاکو دین یراوکد شاو دین یراوت شاکو دین راوکد شاو دین راوکد شاحوک چنانچہ, غربت کے خاتمے کے لیے عالمی یکجہتی فنڈ کے اور انسانی یکجہتی کے عالمی دن اعلان جیسے اقدامات کے ذریعے خلاف جنگ میں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی سے تصور کو فروغ دیا
اقوام متحدہ اور یکجہتی کا تصور
اقوام متحدہ کے قیام کے وقت سے ہی یکجہتی کے تصور نے اس کے کاموں کا تعین کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی تشکیل نے امن ، انسانی حقوق اور معاشرتی و معاشی ترقی کو فروغ دیانے کے دنا بااا کوھم بھا وم با ع اور تور تنظیم کی بنیاد اپنے ممبروں میں اتحاد و ہم آہنگی رکھنے لیے رکھی گئی تھی, “بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے” اپنے ممبروں کے درمیان یکجہتی پر انحصار کرتا ہے.
یکجہتی کی روح کے تناظر میں تنظیم “معاشی ، معاشرتی ، ثقافتی یا انسانوں کو درپیش مشکلات جیو در مشکلات جیسے بیہےن ایوات جیس بیہےن الاقوا م میرا ئلاوا ن م مسرا ع ن یںمن الاقوا ن م مسرا عوا میں مترا.
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے, ” کووڈ -19 جیسی وبا نے عالمی یکجہتی اور زیادہ سے زیادہ الاقوامی تعاون کی ضرورت پر روشنی اور اسے بنیادی تبدیلیاں کرنے ایک موقع سمجھنا ضروری ہے. “کووِڈ -19 کے بحران نے ثابت کیا ہے کہ انسانی یکجہتی کی فوری ضرورت ہے۔” “ہم مشترکہ عزائم کے ذریعے ہی مشترکہ خطرات سے نمٹ سکتے ہیں ”۔
-19 اور
کورونا وائرس نامی عالمی وبا جوں جوں دنیا بھر میں گئی, اس نے اپنے پیچھے بڑے پیمانے بیماری, اموات اور مایوسی چھوڑا ہے اور تاحال وجہ سے دنیا کو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. بظاہر ایک بات تو طےہے کہ یہ وبائی مرض کسی ایک کے لیے ختم نہیں ہوگا جب کہ یہ سب کے لیے ختم نہ ہوجائے۔ اگر ہمیں پوری دنیا میں انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہے تو حقیقت ریاستوں اور غیر ریاساتی عناصر عالاوای کےاصر عالاوظ کےاصر عالاو۔ یکجہککور تی کےر ت ر ن ن ت ت ر
ریاستوں اور غیر ریاستی عناصر کو اب عالمی یکجہتی کو زیادہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور عالمی یکجہتی کے مسودے میں جس کی عالمی یکجہتی کا تصور پیش کیا گیا ہے اس بہت زیادہ توجہ دیتے ہوئے عمل درآمد کورونا وائرس کے بعد کی صورتحال میں تمام لوگوں کو حقوق فراہمی کے لیے اب عالمی یکجہتی سنجیدگی سے لینا ہوگا جس لیے پہلے سے کہیں زیادہ جرأتمندانہ اقدامات کرنے ضرورت ہوگی۔ مثال کے طور پر دنیا میں ہر شخص کو مفت یا کم کووِڈ -19 ویکسین یا علاج کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مؤثر ن م تور او مور ن م تقور
مزید یہ کہ عالمی معیشت میں ساختی اصلاحات درکار ہیں۔ ترقی پذیر ممالک سے ترقی یافتہ ممالک میں مالی اور وسائل وسائل منتقلی کو روکنا ہوگا تاکہ پذیرممالک کے پاس اپنی عوام صحت اور تعلیم کی سہولتیں دینے زیادہ وسائل دستیاب ہوں. کووڈ- 19 کے خلاف جنگ میں فنڈز کی فراہمی کو اور بدحال معیشت کو بہتر کرنے کے لیے غریب ممالک کے یا ان کی وقتی طور پر منسوخی ساتھ ہی عالمی قوتوں کو ریاستوں پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم (یا کم از کم معطل) کرنی چاہئیں. غریب ممالک کو مالی تعاون اور تجارت کی زیادہ سازگار شرائط مہیا کی جانی چاہئیں۔
دیکھا جائے تو اقوام عالم انسانی یکجہتی پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کئی ممالک یا متنازع علاقے ایسے ہیں جہاں انسانوں کی تذلیل جاری ہے اور اس پر اقوام متحدہ خامہےوش تم ائی بنی و شائی بن یو ریاستوں اور غیرریاستی عناصر کے مابین “کثیر الجہتی تعاون معاشرے, یکجہتی, مساوات انسانیت عالمی اقدار پر مبنی ہونا سب کے انسانی حقوق کو تسلیم کرنا اور سب مہیا کرنا ضروری ہے.