سندھ کی سیاست گرچہ پی پی کی ہے تاہم خصوصتا کراچی کی سیاست میں بڑااسٹیک رکھنے جماعتیں پی پی پی میں شامل ہوتی وہ جماعتیں اسمبلی کے سندھ کے مسائل اجاگر پرپی کو سندھ کارڈ کاطعنہ ملتاہے تو ایم کیو ایم, مہاجرقومی پاک سرزمین پارٹی کو مہاجرکارڈ کا طعنہ دیاجاتا گزشتہ ہفتے سندھ کی تمام قوم پرست معروف بزنس سندھ احتجاجی دھرنا دیا۔
جس سے سپرہائی وے پر ٹریفک گھنٹوں رہنماؤں ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے دوران بعض عناصر اس احتجاج جس پر ردعمل کا اظہارکرتے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں رکن صوبائی اسمبلی خواجہ پریس کانفرنس میںچیف جسٹس آف پاکستان آرمی چیف سے مطالبہ کیا آئی جی سندھ اور سندھ کو بدرکیا جائے ، واقعے میں ملوث مقدمات کئے
وفاقی وزیر امین الحق نے کہاکہ مذکورہ پروجیکٹ پر لشکرکشی کی گئی ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے.جاوید حنیف جو کچھ ہوا وہ حیدرآباد مارکیٹ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے ہنگامی پریس کانفرنس میں مجھے نہیں معلوم کہ قوم پرستوں زمین کا کلیم ہے.اگر کیا گیا تھا تو سندھ حکومت کے خلاف احتجاج نہیں کیا گیا۔
جو لوگ وہاں سے گزر رہے تھے ان کی نقصان پہنچایا گیا.ملک مخالف نعرے لگائے گئے.آفاق نے کہا کہ جو ہوا سندھ حکومت کی مرضی مہاجر قوم فیصلہ کرے کہ کے خلاف احتجاج نہیں کر سکیں.سپر ہائی وے پر مادری زبان پوچھ کر تشدد کیا واقعہ پر مہاجر سوچے۔آفاق نے کہا کہ یہ سوچنا ہے کہ غلطی پر سب کو نشانہ بنایا گیا۔اب فیصل مم۔خوشا ہےا مور ر ر ر ر ر رد پاک سرزمین پارٹی نے واقعے کی کرتے روزبیشتر احتجاجی کے معلومات ہونے کے باوجود حفاظتی اقدامات نا کرنا بات کا ثبوت حکومت کی پشت آج کے افسوسناک واقعے نے ثابت کردیا کہ جیئے سندھ تنظیم پیپلز پارٹی کا ملٹری ونگ ہے. امن و امان کو بگاڑنے اور حالات کو سنبھالنے میں ناکامی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی مجرمانہ نااہلی کا ثب نااہلی کا ثب عوام کو کئی گھنٹوں تک محصور اور دہشت زدہ کرنے پیپلز پارٹی کا کردار شرم ناک ہے.پاک سر پارٹی مطالبہ کرتی ہے جمہوری احتجاج کے روپے کی پہنچانے غفلت کی مرتکب سندھ حکومت جملہ نقصانات کا معاوضہ ادا کرے.
جماعت اسلامی نے بھی ان واقعات کی مذمت کی سے خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے کہ سندھ کارڈ اور مہاجر کارڈ پر ایک بار سندھ میں لسانی کا سلسلہ شروع ناہوجائے ارباب اختیار بناتے ادھر تاجروں کے وفد سے ملاقات کے بعد ایم کیوایم کنوینرخالدمقبول صدیقی اور عامرخان نے کہا کہ شہرکراچی ڈاکوؤں ، لیٹروں ، رشوت کے رحم وکرم گیا ہے ، کی نے مطالبات سامنے رکھے ہیں مااادہ مہوم ٹ آوا ی ووم ور ی ورم ور. استعمال کسی ملک کو تباہ کرنا ہوتو اس کے لیے پیپلزپارٹی جیسی بدعنوان اور متعصب حکومت ہی کافی ہے۔ یہ واقعات اور بیانات سندھ کے شہری اور دیہی عوام کے درمیان فاصلے بڑھارہے ہیں۔
ادھر پانی کے مسئلے پر سندھ حکومت تاحال مطمئن نہیں۔ پی پی پی سندھ کے صدر نثارکھوڑو نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ سندھ کے ساتھ وفاق زیادتی کررہا ہے۔ ارسا چیئرمین کو ہٹا کر سندھ سے ارسا چیئرمین تعینات جائے گڈوبیراج کا دورہ کرتے ہوئے سہیل انور سیال ارسا نے ایک ہفتے کےدورن کا بدین پی ٹنڈومحمدخان میں پی پی نے احتجاجی مظاہرے کئے. دوسری طرف کراچی میں قلت آب پر اپوزیشن سندھ حکومت کو ہدف تنقید بنائے ہوئے ہیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے پارٹی ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی پی حکومت نے سنادھ کو کربلا سنادھ کو کربلا سنادھ کو کربلا پی پی کی متعصب حکومت سندھ کے 50 فیصد آبادی والے شہر کو صرف 540 گیلن پانی فراہم کرتی ہے۔ جبکہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے کراچی کو “پانی دو پانی” کے نعرے لگائے سندھ اسمبلی میں لیڈرحلیم عادل شیخ نے کہاکہ پورے سندھ پانی کا ایشو ہے.
مگر کراچی کے عوام پانی کی بوند رہے ہیں کابینہ نے سرکاری ملازمین کے جلد پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہے اورریٹائرمنٹ لیے منظور ہوئے پینشن فیملی ارکان تک محدود کرنے اور آخری تنخواہ بجائے سال کی اوسط تنخواہ کے حساب لگانے کا کہا ہے وزیراعلی کا موقف ہے کہ اس سے واجبات کا کم ہوگا۔