بزمِ انسانیت کے روشن چراغ ‘امامِ عالی مقام ، سیدنا حسین رضی اللہ عنہ’

سید امیر احمد

شہید کربلا, حریت و صداقت, جرأت و شجاعت کے قافلہ سالار, نواسۂ امام حسین بزم انسانیت کے روشن چراغ یہی وجہ ہے کہ واقعہ کو گزرے ہوئے چودہ گزر گئیں, مگر آج وجاوید ہے پوری دنیا کے مسلما ن 10 محرم کے واقعے پر دل گرفتہ ہیں۔ محرم الحرام کی دس راتیں حضرت امام حسین اور خاندان اور انصار پر ایسے مصائب میں گزریں جس کی مثال میں نہیں ملتی.امام عالی عظیم قربانی کی رہنمائی کرے گی جوہر دکھائے, امام عالی مقام نے کربلا میں باطل نظریئے پر کاری ضرب لگا کر دشمنوں کو ہمیشہ کےلیے نیست ونابود کر دیا۔ آپ کی قربانی نامساعد حالات کے باوجود حق کے لیے باطل قوتوں کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے۔ آپ نے کربلا کے میدان میں اپنے اصحاب کے ساتھ رہنما اصول پیش کر کے حق وباطل میں ایک لکیر کھینچ دی۔ آپ نے اپنے اہل بیت واصحاب کی قربانی پیش کر کے اسلام کو زندہ کر دیا۔

یزید احکام الٰہی اور نبی کریمﷺ کی سنت اور دین کے اصولوں سے انحراف کر رہا تھا ایاسے میں نوکا اکاسے میں نوکا یاوغ ہم م ہور کےفرور کےفرور کےفر سر سفر سر ففرور سرور کےفرور کےفرور کےفر سر سفرور سفر شہید کربلا حضرت امام حسین اور سپاہ یزید کی کی جنگ تھی, کیونکہ آپ جانتے کہ یزید نے اسلام نام پر کا ڈھانچہ کھڑا, اس میں حرام وحلال حدود مٹا دی گئی ہیں, اس کا اصرار تھا کہ کسی طرح سے حسین سے بیعت لے لی جائے ۔ آپ کو یہ کیسے گوارہ تھا کہ آپ یزید کی بیعت کریں ، چناںچہ مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ روانہ ہوئے اوئےر وہاں سے عور زل ایک مقام آیا آپ نے دریافت کیا کہ اس جگہ کیا کہتے ہیں, بتایا گیا کہ اس جگہ ہو یہی جگہ ہماری قتل خیمے نصب کر مگر جب یزید کو خیمے نصب کرنے کی اطلاع ملی تو اس نے دیا کہ آپ کے خیمے وہاں سے ہٹا دیئے جائیں ۔ اس پر انصار جوش میں آگئے حضرت کہاکہ ہے کہ میرے ہوتے ہوئے خیام ہٹایا جائے ، لیکن عالی مقامؓ فرات فاصلے. میل پر میدان میں خیمے نصب کئے ، جہاں پانی کا دور تک تک ونشان نہ تھا ، آپ کا طرز یہ ب

ساتویںمحرم کو آپ اور آپ کے جاںنثاروں پر پانی بند کر دیا جاتا ہے۔ عمرابن حجاج کو پانچ سو سواروں سمیت نہر فرات پر مقرر کر دیاگیا کہ خیام حسینی تک پانی نہ پہنچنے پائے۔ معصوم بچے پیاس سے بلک رہے ہیں ، ایسے میں جناب عباس سے بچوں کی تشنہ لبی نہیں دیکھی جاتی۔ آپ امام حسینؓ سے پانی لانے کی اجازت مانگتے ہیں ، آپ اجازت نہیں دیتے۔ جناب عباس بار بار اصرار کرتے ہیں ، بالآخر آپ صرف پانی لانے کی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پعباس ، انگ ن سن پہل م ت ج عباس نہر فرات پرپہنچتے ہیں۔ علی کے شیر کی وہ ہیبت ہے کہ فوج اشقیاءدور دور بھاگ جاتی ہیں۔ مشکیزے کو دریا میں ڈالا اور اور پانی کو چلو میں بھر کر پھینک کر ساری کو بتا دیا کہ پانی ہمارے قبضے میں ہے۔۔ آپ کمال وفاداری کی وجہ سے نہر فرات میں داخل ہو کر پیاسے لوٹے اور وفاداری کے اعلیٰ ترین درجے پر فائز ہوئے۔ مشکیزہ بھر کر آپ واپس لوٹتے تو واپس آتی ، حکم ہے خبردار خیام حسینی میںپانی پہنچنے پائے ، سے ئزہہاا سے ئزباا سے ئزبا د و با د وہے ،تا د وہے ،بر د

شب عاشور امام عالی مقامؓ اور آپ کے انصار نے عبادت میں گزاری ، دسویں کی صبح ہوتی ہے۔ آپ نے فوج اشقیا ءکو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تم جانتے ہو کہ میں نبی کریمﷺ کا نواسہ ہوں۔ علی کا بیٹا ہوں۔ہمارے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حسن ؓوحسینؓ جوانان جنت کے سردار ہیں۔ تم لوگ کیوں میری جان لینے پر آمادہ ہو۔ افسوس کہ آپ کی اس تقریر کا بھی فوج اشقیاءپر کوئی اثر نہیں ہوا۔ بالآ خر جنگ کاآغاز ہوتا ہے ، پہلے حسینؓ کے دوست حبیب جناب زہیر ، نافع ابن ہلال ، م لم ابکھا ااا دود ئےدد ئے دود دود ئے کھدود دود ئے دود ئے دود ئے دود ئے ہیںدود ئے دود ئے دود ئے دود ہیں دود ید دئےد ہیںدجد اب اقربا کی باری آتی ہے ، قاسم وعون محمد گئے اتنی بے جگر ی سے لڑے کہ دشمن فوج میں ہلچل مچ گئی۔ جعفر بن عقیل نے 15 دشمنوں کو واصل جہنم کیا اور شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔ محمد بن عبداللہ جعفر میدان میں آئے اور شہید ہوئے یہاں تک کہ وقت ایسا آیا کہ جب آپ کے لخت جگر نور حضرت علی اکبرنے اذن جہاد کی اجازت علی اکبر آگے بڑھے اور نہایت دلیری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے. اس کے بعد آپ اپنے چھ ماہ کے شیرخوار علی اصغر میںلے کر آئے اور کہاکہ اے فوج اسے تھوڑا سا پانی دو, جواب ایک تیر آیا اور بچے نے باپ ہاتھوں پر دم ایک وقت ایسا آیا کہ آپ رہ یزید چاروں طرف سے گھیر لیا, آپ دشمن پر حملہ تین دن ایسی مثال قائم کی جس تاریخ انسانیت آج بھی ناز کرتی نظر آتی ہے۔ آپ بڑھ بڑھ کر حملے کرتے جاتے تھے تعداد یہ دیکھ کر عمر بن سعد لشکر والوں سے کر یہ کوئی آدمی نہیں ہے, سب واپس لوٹیں اور سب مل کر حملہ کیا اور آپ کو شہید کر دیا گیا.



About admin

Check Also

شہیدِ منبرومحراب سیدناعمربن خطاب رضی اللہ عنہ

محمد عبدالمتعالی نعمان امیر المومنین, خلیفہ دوم, مراد پیمبر, عشرۂ مبشرہ کے بزم فاروق اعظم, …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *