کورونا وبا کی تیسری لہر نے ملک میں رمضان المبارک میں اس مرتبہ بھی معمولات اُاس طرح رہے ، جس طر وت ک س طر وتھی ک و حرک کَوبک کول طرح کوتھی کرو ےر َوو ک اگرچہ پچھلے برس کے مقابلے میں لوگوں میں شعور و آگہی کے ساتھ ساتھ کورونا سے مقابلہ کرنے بھی ہمت آ گئی ہے۔ اب کورونا کی ویکسین بھی آگئی ہے اور لوگ لگوا بھی رہے ہیں۔ فن کار بھی ویکسین لگوا رہے ہیں, جنہیں سفر کرنا ہے جانا ہے, وہ پرائیویٹ ویکسین لگوا ہیں, کیوں کہ اب دنیا بہت سے ممالک میں کورونا ویکسین لگوانا لازمی ہوچکا آرٹس کونسل میں ویکسین لگائی جا رہی ہے.
سندھ حکومت کی جانب سے ویکسین کا یہ سلسلہ شروع کیا گیا ، جس میں آرٹس کونسل مفیبران کے سااتھ فن کار ب بسد تد ار ب بستڑی دع ار بستڑی دع کار بسد ت د پہلے دن جب ہم سینٹر گئے تو دیکھا کہ ضیا محی الدین موجود ہیں اور کورونا ویکسین لگوا رہے ہیں۔ مہتاب اکبر راشدی ہمیں نظر آئی۔ اس کے بعد سے تادم تحریر بے شمار آرٹسٹ ، ان کے والدین ویکسین لگوا چکے ہیں۔ ساحرہ کاظمی, راحت کاظمی, طلعت حسین, شکیل, مصطفے قریشی, نعیم بخاری, ٹی پروڈیوسر بیدل مسرور, جاوید شیخ, بہروز سبزواری, زینت منگھی, گلوکار قریشی, محمد احمد, نشیمہ احمد, اعجاز اسلم, تہمینہ خالد, معصومہ لطیف, انور مقصود ، بلال مقصود ، عدنان صدیقی ، ہمایوں سعید کے علاوہ سیاستدان بھی کورونا بچائو کی ویکسین لگوا رہے ہیں۔
فن کاروں میں سکینہ سموں ، روبینہ اشرف ، علی عظمت اور دیگر کئی ہردلعزیز آرٹسٹوں اکے بارے خبحقریں ماوگی ن وا ن توان اب الحمد اللہ سب بخیر ہیں۔ سکینہ سموں کو تو اس سال صدارتی ایوارڈ برائے حُسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا ہے۔ گلوکار علی عظمت کورونا سے صحت یابی کے بعد بہت مسرور ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنی سال گرہ منائی اور اپنے پیانو پر خود اپنے لیے ہیپی برتھ ٹو می گایا۔
بہرحال ہم بہت خوش ہیں کہ علی عظمت مکمل صحت یاب ہو گئے ہیں۔ صحت یاب تو ہمارے گلوکار دوست ندیم جعفری بھی ہوگئے ، الحمد اللہ۔ انہیں بھی کورونا نے آن گھیرا تھا۔ ندیم جعفری گلوکار ہونے کے ساتھ ساتھ بہت اچھے بھی ہیں.ہمیں اب کورونا سے گھبرانے اور بدحواس کے بہ جائے اس اور نئے انداز کے ساتھ اپنے معمولات طور پر تیار ہو چکے ماسک, بار بار ہاتھ دھونا, سینی ٹائزر کا استعمال اور ہجوم سے پرہیز اب زندگی کا حصہ ہے۔ انہی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ڈراموں کی ریکارڈنگ اور گیم شوز جاری ہیں۔ بہت سے فن کاروں نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس پر اپنی ویکسین لگواتے ہوئے تصاویر اَپ لوجہ ہیںیااجن خ لوڈ ا ا ن مخ سفہر جہ ع سر سر ب
ریما اِن دنوں پاکستان میں ہیں اور ایک ٹی وی چینل سے رمضان کی خصوصی نشریات میں میزبانی کے فرائض سرانجام دے ر کورونا سے بچائو کی ویکسین انہوں نے امریکا میں ہی لگوا لی تھی۔ دو سال قبل جب ہم امریکا گئے تھے تو ڈاکٹرز کے میں ریما سے ملاقات ہوئی تھی۔اداکاہ ریما نے شوپبزےاد گک وپ اد کون خیربیاد کہہنس کو خیرب اد ززد کو خیربیاد کہہزد کو خیربی وہ ایک پیارے سے بیٹے کی ماں ہیں۔ بات ہو رہی تھی کورونا ویکسین کی تو ہم کو بتا دیں کہ ہم نے کورونا سے بچائو کی ویکسین ہے وآئی وآئی ہو و اوگا حن تھا د ٹیلی ویژن کے سب کے سینئر میک اَپ آرٹسٹ کمال الدین اور اُن بیگم جو بہت اچھی گلوکارہ اوھیر مجوٹیشال ھیںو ثم نہ ت کم

کمال الدین پاکستان ٹیلی ویژن سے وابستہ رہے ہیں اور گیٹ اَپ کا کمال ، کمال صاحب کا ہی کمال ہے۔ انہوں نے بہت سے میک اَپ آرٹسٹوں کو یہ فن سکھایا ہے۔ سنگیتا کو دیکھ کر اچھا لگا۔ ڈھیر ساری گپ شپ اُن سے ہوئی۔ وہ بتا رہی تھیں کہ نومبر میں انہیں کورونا ہو گیا تھا۔ اب وہ ماشاء اللہ ٹھیک ہیں ، مگر نقاہت ضرور محسوس ہوتی ہے۔ اُن سے ہم نے اُن کی ہمشیرہ کویتا کا بھی حال احوال درافت کیا۔ کویتا پاکستانی فلموں کی خُوب صورت اداکارہ تھیں ، جو بہت سال قبل امریکا چلی گئی تھیں۔ سنگیتا نے بتایا کہ کویتا کی شادی ہوگئی ہے اور آج کل وہ شارجہ میں مقیم ہیں۔
بالی وڈ کی اداکارہ جیا خان جنہوں نے گجنی ، نشبد اور ہائوس فل میں کام کیا تھا سنگیتا اور کویتا کی ھ بھتیجی ہیںویتا کی بھتیجی ہیںویتا کی بھتیجی ویتا کی بھتیجی ویتا کی بھتیجی خان نے 2013 ء میں خودکشی کر لی تھی۔ ہم سنگیتا سے گپ شپ لگا رہے تھے تو دیکھا اداکار نبیل بھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ ویکسین کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ نبیل کے آدھے چہرے کو ماسک اور آدھے چہرے کو دُھوپ کے چشمے نے ڈھانپ رکھا تھا۔
نبیل اچھے ایکٹر ہیں ، عرصے سے اُن کا ایک کامیڈی سیریل ٹیلی ویژن پر نشر ہو رہا ہے۔ ہم نے نبیل کے ساتھ لاہور سے ڈراما سیریل مون سون کیا جس کی کاسٹ میں خیام سرحدی, قریشی, علی طاہر, وجیہہ فاطمہ, فیصل رحمان, شائستہ جبیں, سیمی اور بابر اختر شامل تھے. ہمیں تو اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ کار بہت زور و شور سے کورونا سے کا ٹیکا لگوا کر کو ترغیب دے رہے ہیں کہ وہ بھی فورا ویکسین کورونا بہت جان لیوا اور خطرناک ہے, جن لوگوں کو کورونا ہوا ہے, یہی تاکید کرتے ہیں کہ ویکسین لگائیں تا کہ اس اذیت سے بچ سکیں۔

انورمقصود بھی اس تکلیف کو جھیل چکے ہیں۔ صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکار محمد علی شہکی بھی کورونا کی تکلیف اُٹھا چکے ہیں۔ محمدعلی شہکی ، عارف انصاری ، کشف گرامی اور چند قریبی دوستوں کو ہم نے ابتدائی راوزوں میں افطار ڈنر کیر تدو شہکی آج کل دوستوں سے مبارکبادیں وصول کر رہے ہیں کہ اُن کی فنّی خدمات کے صلے حکومت پاکستان نے انہیں زاکار ان ابار شہکی بتا رہے تھے کہ جب انہیں کورونا ہوا تھا تو وہ بہت کرب میں تھے ، بند کرتے تھے ، تو لگتا تھا سانس ر۔ رہی ہےا نس رُک رہی
شہکی ماشاء اللہ اب تندرست ہیں اور خوش ہیں یابی پر ، وہ بھی سب کو مشورہ دے رہے تھے کہ لگوائیں۔فیوؤن گلاا لگموان ععونڈ ن بوسن ع بڈوسن بیود بیوسن کے بچود ےعبود ے بعوسن ع بمود ے بیوسن ع بود کیعب د ے بیکوسن ے بیوس اب چوں کہ ہمارے سب دوست احباب ویکسین لگاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لگا رہے ہیں ہم سوچ رہے کہ ایک فاتحانہ انداز کی ویکسین فوٹو ہم بھی لگا دیں. ” نو ٹو کورونا … یس ٹو ویکسین ”.