بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا کے موقع بلوچستان اسمبلی میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سے حکومت اپوزیشن آمنے اور ایک دوسرئے نوعیت کے الزامات عائد کررہے ہیں, 18 جون کو بلوچستان کے کا بجٹ پیش کیے جانے کے پر کا احاطہ میں تبدیل ہوگیا, بلوچستان اسمبلی میں مناظر دیکھنے میں آئے بلوچستان اسمبلی میں سے قبل شائد کسی, بجٹ اجلاس سے ہی میں اپوزیشن جماعتوں نے بلوچستان اسمبلی کے مرکزی گیٹ کے سامنے احتجاجی لگاکر دھرنا دیا تھا اور بجٹ سے قبل 17 جون کو بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں بند کردی تھیں.
تاہم شدید گرم موسم, عوام درپیش میڈیا کے بعد اپوزیشن نے دن ڈیڑھ بجے قومی کھول دینے کا کیا تھا تاہم بھی اپوزیشن قائدین احتجاج کا عندیہ دیدیا تاہم توقع کی جارہی تھی کہ قومی کی اسمبلی اجلاس میں بھی اپوزیشن حکومت کو ٹف دئے مگر بجٹ اجلاس ایک روز قبل کا رویہ سخت مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی نے جانب سے کسی ممکنہ شدید احتجاج روکنے اسمبلی جانے والی سڑکیں خار دار تاروں, سمیت رکاوٹیں کھڑی کرکے طرح کی آمد بند کردی گئی ہونے سے قبل اس گمبھیر اپوزیشن ارکان کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کے تمام گیٹ بند کرکے احتجاج شروع کردیا گیا تھا۔
حکومت کی جانب سے گیٹ کھلوائے کے صورتحال اس کا کم از کم بلوچستان میں واقعے چند منٹ قبل تصور بھی نہیں تھا, بلوچستان اپوزیشن ارکان نے اسمبلی تمام کو تالے لگادئیے تھے اسمبلی سیکرٹریٹ اندر راستوں پر اسمبلی دھرنا دیا, ضلعی انتظامیہ اور نے گیٹ کھلوانے کے ارکان سے بات کی جو ناکام ہوئے اسمبلی کے داخلی دروازے بکتر کے زریعے توڑنے کے دوران اپوزیشن تعلق ارکان عبدالواحد محمد رحیم مینگل اور شکیلہ نوید دہوار ہوگئیں اورجب وزیراعلی بلوچستان سیکورٹی میں اسمبلی تو اپوزیشن ارکان نے پھینک دئیے جس اسمبلی کے گئے اور حکومتی خاتون رکن زخمی ہو گئیں۔
دوسری جانب واقعے کے بعد حکومت اپوزیشن ایک دوسرئے واقعے کے حوالے سے ایف آئی آر اندراج کے لئے پولیس دیدی گئیں ان کے تحریر کیے جانے کورونا ایس او پیز خلاف پولیس اہلکاروں پر حملے کے الزام میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے مقدمہ گیا درخواست میں اپوزیشن تعلق رکھنے والے ایڈووکیٹ, بلوچ, نوید صدیقی, حمل کلمتی, سید اللہ شاہوانی اللہ زیرے, اکبر مینگل, اصغر, نواز کاکڑ, لعل, رحیم مولوی نور اللہ حامیوں کی خلاف اسمبلی دیوار توڑنے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کے الزام میں مقدمہ درج کرنی کی استدعا کی گئی تھی۔
جبکہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے وزیر کے آئی آر کے اندراج کے لئے متعلقہ اسٹیشن درخواست جمع کرادی ہے تاہم ان تحریر کیے جانے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی, جماعتوں اور پی ڈی ایم ائے شامل اجلاس اپوزیشن رہنماوں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رکن اسمبلی مولانا عبدالواسع پشتونخوامیپ کے رہنما صوبائی وزیر تعلیم کے قائم مقام صدر عبدالوالی مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر انممس یں ا ائیکاانہ ،عبوت. کارنامے عوام سامنے لانے, 25 جون کے بعد صوبے میں شٹر کا اعلان کرنے سمیت متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے رہنماوں کو اعتماد لیکر وزیراعلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا عندیہ دیدیا ہے.
دوسری جانب وزیراعلی جام کمال خان اپوزیشن لیتے ہے کہ جمہوری اقدار کی بات کرنے اپوزیشن گئی کہ بلوچستان صوبے کا سب ایوان ہے جس ہوا اور توڑ پھوڑ گئی کے سامنے ہے ایوان کو بہترین فورم قرار دینے والی اپوزیشن خود ایوان میں نہیں آئی.