آن لائن تعلیم سے بچے بوریت کا شکار ہوں تو کیا کریں؟

کووِڈ -19 نے جیسے جیسے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا تو دنیا بھر میں اسکولوں کی بنشدش کی گئی الا یونیسیف کے مطابق کورونا وائرس کی پہلی لہر میں لگنے والے لاک ڈاؤن باعث دنیا بھر میں ایکم ااب 57 کروڑ سےت بع تعلیمی سال اور امتحانات کے شیڈول پر بھی اثر پڑا ہے۔

اسکولوں کی بندش کے بعد آن لائن تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ تاہم, اکثر والدین یہ شکایت کرتے ہیں کہ بچے (بالخصوص پرائمری جماعتوں والے) آن لائن کلاسز لینے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتے اور سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں. ایسے میں انھیں ہروقت بچوں کی نگرانی کرنا پڑتی ہے تاکہ وہ توجہ سے اساتذہ کی بات سنیں۔

پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کے بعد ایک بار ملک بھر کے بیشتر تعلیمی اداروں کاو کدا گیا ہےا آن لائن لرننگ میں اس قدر وسعت ہے کہ تعلیم کی تقریباً تمام ضروریات پوری ہوسکتی ہیں ہیں لشوائے ان کور ت ل لیکن کسی بھی بچے کے لیے اسکول جانے کے بجائے کمپیوٹر یا لیپ کے آگے بیٹھ کر آن لائن تعلیم حاصل کرنے کا مر ن آس س

اگر بچے آن لائن تعلیم حاصل کرنے کے دوران بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں تو آپ ان کو موردِ الزام نہیں ٹھہرسکتے ۔ا ار وجاتے ہیں تو آپ ان کو موردِ الزام نہیں ٹھہرسکتے۔ آپ ورچوئل اسکول میں تعلیم حاصل کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔ ڈسٹینس لرننگ پلےبک فار پیرنٹس شریک مصنف روزالنڈ وائزمین اسکولنگ کے دوران آکنے والی مشکلات کےا لیے پیش ت ب ا لیے پیش ت ب ا لیے پیش توے ب

بچہ جب کلاس نہ لینا چاہے

بچوں کے کسی بھی عمل کی ہمیشہ کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہے ، آپ کو اس کا پتہ لگانے کی ضرورت ہوگی۔ عام سوالات جیسے“اسکول کیسا جارہا ہے؟ ” سے اجتناب کریں۔ اس کے بجائے کسی پُرسکون لمحے میں بچے سے پوچھیں کہ ، ” چونکہ اب اسکول مختلف ہے۔ اس کی کچھ اچھی چیزیں کیا ہیں؟ اور کیا اچھا نہیں ہے? ” اگر آپ کا بچہ آن لائن لینے سے اکتاہٹ کا شکار ہے تو معلوم کہ وہ کب میں لے سکتا ہے پھر اس وقت کو, ورزش یا سیر پر کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے.

مدد کرنے پر بچے کا پریشان ہونا

زور زبردستی سے بچنے کے لیے ، اپنے بچوں کی متجسس سوالات کے ذریعے رہنمائی کرنے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پر ، اگر وہ اوپن اینڈڈ سوال کا دے رہے ہیں تو ان کے بولنے کے بعد تین سے 10 سیک۔م ککیںاا ر و س قیںوقفے ر کو م کر اگر انھیں جواب دینے میں پریشانی ہو یا وہ کوئی بات کہہ دیں توانھیں کوئی اشارہ دیں جیسے ” آئیے ا اساات ‘کا ” اگر آپ دیکھیں کہ آپ کا بچہ کے بارے میں الجھن کسی کی مایوسی کا شکار ، تو اس کے استاد / استانی کو یا م و ای میل کلوت تو عل کل تو ا ل کلوت تو عےل تو ا میںل کل تو ع

بچے سے تاثرات معلوم کرنا

بچے سے کچھ پوچھیں تو وہ جو بات بھی بتائے تو اسے کہیں”مجھے بتانے کا شکریہ ”۔ جذبات حقیقی ہوتے ہیں مگر مستقل نہیں۔ اگر ہم ان کے بارے میں بات کرتے اور ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں تو وہ اتنے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اگر آپ کا بچہ یہ کہتا ہے کہ وہ بوریت کا شکار ہوچکا ہے تو اس سے کہ اپنے خیالات و احساسات ک۔و دوری الکےاظ رر ‘بوریت’ کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ انہیں چیلنج نہیں گیا ہے یا پھر وہ دی جانے والی تعلیم کو ہی نہیں

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بچہ بے چین ہے تو بچے کو اس بارے کہ آپ اس کے سے مشاہدہ کر رہے ہیں پوچھیں کہ یہ بات ؟درست ہے یہ بات ؟درست ہے یہ بات ؟درست بات ؟درست پھر نگہداشت کے لیے ممکنہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں ، جیسے کہ معالج سے رجوع کرنا۔

اگر بچے میں بہتری نہ آرہی ہو

بچہ اگر ترقی نہ کررہا ہو یا اس میں بہتری نہ آرہی ہو آن لائن سے ہٹ کر اس کی اسکلز بڑھانے کے طریقے تلش کریں اپنے بچے کو ہجے اور تحریری مشق کرنے کے لیے سوداسلف کی فہرست بنانے کا کہیں۔ شکلیں (varieties) سکھانے کے لیے انھیں گھر سے باہر کہیں جاتے ہوئے نظر آنے والے دائرے (circle) ، مربع (sq.) اور تکدون (triangle) کی نکران۔ نشان اگر وہ حروف تہجی سمجھنے کی جدوجہد کر رہے ہیں تو ان جسم کا استعمال کرتے ہوئے حروف تہجی بنلاکر للئیںائیںو بل لوکر کھل و ل ل لوکےد (جیسے تنگد (جیسگ تنگر)



About admin

Check Also

اِبن الہیثم، دنیا کا پہلا حقیقی سائنس دان

بطور طالب علم آپ نے ابو علی الحسن اِبن الہیثم کا نام ضرور سُنا ہوگا۔ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *