سید جبران… ایک خوبصورت اور باصلاحیت اداکار

ضروری نہیں کہ آ پ نے جو سوچا ہو وہ بھی جائیں اور اسی کے مطابق زندگی گزاریں، جب آپ کی منزل تعین کرچکی ہوتو لامحالہ آپ کو اسی ڈگر پر چلنا یہی کچھ سیّد جبران کے ساتھ ہوا، وہ جب ایم بی بی ایس کے تیسرے سال میں تو شوبز کی دنیا ان کے سامنے بانہیں کھولے کھڑی تھی۔ جبران کراچی آگئے ، ٹی وی اسکرین پر نمودارہوئے اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اِس وقت وہ جیو ٹی وی کے مقبول ڈرامے ” میرے محسن ” میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کررہے ہیں۔ اس سے قبل وہ مشہو ر ڈراموں بوجھ، نورِ زندگی، بھولی بانو، ایک رانیہ، تم سے ہی تعلق ہے اور قید سے اپنی پہچان بناکر لاکھوں میں گھر کرچکے ہیں۔

مختصر سوانح

14اکتوبر 1974ء کو مردان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے راولپنڈی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔ جب وہ تھرڈ ایئر میں تھے تو ان کے اور دوستوں کے درمیان 100روپے کی شرط لگی کہ آیا وہ ٹی وی پر اداکاری کرسکتے ہیں یا نہیں۔ وہ شرط جیتنے کے چکر میں پی ٹی وی کے لوگوں سے ملتے کہ انہیں اداکاری کا ایک موقع دیا جائے لیکن لوگ بڑے پیار سے انہیں منع کردیتے تھے۔ eight ماہ مسلسل مسترد کیے جانے کے بعد 2001ء میں انہیں پی ٹی وی اسلام آباد کے ایک سنگل پلے میں دو چھوٹے سین کرنے ملے ۔

وہ کہتے ہیں ناں کہ بڑی چیزوں کی ابتدا چھوٹے سے قدم سے ہوتی ہے۔ اس ڈرامے کے چھوٹے سے کردار سے انہیں ایک ٹیلی فلم ”دادا اِن ٹربل ” میں مرکزی کردار مل گیا اور اس طرح کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

خود اپنے بارے میں جبران کا کہنا ہے، ” زندگی کا سفر حیرت انگیز رہا ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ ان لوگوں رہا جو محبت ، عزت ، ہمددری اور پروا کے معنی سمجھتے ہیں۔ بہت زیادہ سمجھنے والے والدین، پیار کرنے والے بہن پٹھان فیملی کا ایک بڑ انیٹ ان سب چیزوں نے صرف ہی نہیں بلکہ یقین کہ آپ کی اہمیت اقدار کا خیال ‘ ‘۔

اداکاری کا پیشہ اپنانے کے بارے میں گھر والوں کے میں جبران گویا ہوئے، ‘ میں ایم بی بی ایس کے ایئر میں تھا گھر والوں کو دماغ میں کیا چل رہا ہے۔ جب میں نے والدین کو بتایا کہ میں ڈاکٹر کے بجائے اداکار بننا چاہتا تو وہ میری طرح پڑھائی متاثر ہونے کی پریشانی سے پرجوش ہوگئے”۔

اداکاری کی دنیا کا پہلا دن جبران کیلئے بڑا عجیب و غریب وہ خود بتاتے ہیں، ” میرا پہلا دن تو امتحان کے پہلے پیپر سے بھی زیادہ خراب تھا۔ میرے پاس صرف ایک دو سین تھے ، جن میں محدود ڈائیلاگز تھے ، لیکن میں وہ بھی بھول گیا۔ ڈائریکٹر نے کٹ کہا اور مجھے پرسکون ہونے کاوقت دیا کیونکہ میں بہت نروس ہو چکا تھا۔ ڈائریکٹر نے مجھے اچھی طرح سمجھایا پھر میں نے گہری سانس لی ہو کر جب ٹیک دیا تو ڈائریکٹر نے تالیاں بجائیں، خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا”۔

ڈاکٹر یا اداکار، جبران نے کیا سوچ کر شوبز کی دنیا کو چنا؟ جبران کا کہنا تھا، ” پڑھائی کے دوران، میں ساتھ ٹی وی پر بھی کام کررہا تھا، تفریح ​​کے پاکٹ منی بھی مل تھی لیکن جب میں ایئر میں پہنچا تو اس حوالے سے مجھے سنجیدہ شروع ہوچکے تھے۔ مجھے سنگل پلے سے ہٹ کر سٹکام، سنجیدہ کرداروں اور سیریلز کی آفرز ہورہی تھیں۔ تب زندگی میں پہلی بار میں نے سوچا کہ مجھے اب سنجیدگی سے فیصلہ کرلینا چاہئے۔ اس طرح اب بیماریوں کے نسخوں کے بجائے میرے پاس اسکرپٹ ہی اسکرپٹ ہوتے ہیں”۔

سید جبران... ایک خوبصورت اور باصلاحیت اداکار

جبران کئی مشہور پروجیکٹس پر کام کرچکے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا سکّہ جما چکے ہیں۔ کام منتخب کرتے وقت وہ جو لائحہ عمل اپناتے ہیں، اس کی بابت کہتےہیں، ” صر ف اسکرپٹ، اسکرپٹ اور بس اسکرپٹ! ٹھیک ہے وقت کےساتھ ساتھ آپ کے خیالات میں تبدیلی ہے، چونکہ میں مسلسل کئی اداکاروں کے ساتھ کررہاہوں تو اب میں مقام پر ہوں مقابل اداکاروں پڑتا، ہوں. میں اسکرپٹ پر یقین رکھتا ہوں اور جانتا ہوں کہ میں اسکرپٹ سے کرسکتا ہوں اور ساتھ ہی اپنے ڈائریکٹراور ساتھی اداکاروں کی کے ساتھ بھی ”۔

فلموں کی آفرز کے بارے میں جبران کا کہنا ہے ، ‘ فلموں کی آفرز ہوئی ہیں اور دو کو میں ہاں بھی کہہ چکا ہوں، دراصل ایک مختلف دنیا ہے۔ مجھےفلموں میں سوچ سمجھ کر کام کرنا ہے تاکہ میرے پرستار میرے کام سے مایوس نہ ہوں”۔

جبران کی دنیا کو خوبصورت اور مطمئن بنانے والی عفیفہ اپنے شوہر کا خوب خیال رکھتی ہیں، شریک حیات ذکر بڑے پرجوش انداز میں کرتے ‘ ‘ کچھ میں ہوں، شاید نہ . خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے میں عفیفہ کا بڑا ہاتھ ہے، وہ بہادر، ذہین اور خوبصورت ہے۔ اس نے نہ صرف میرے گھر کو مکمل طور پر سنبھالا ہوا وہ اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ میں اپنے کیریئر کو مکمل طور پر فوکس کروں۔ وہ ایک نیچر ل سپر اسٹار ہے ۔ میں اس کے مشوروں پر ضرور عمل کرتاہوں اور ا س کے مشورے مجھے کامیاب بنانے میں اہم کردار اداکرتے ہیں”۔




Supply hyperlink

About admin

Check Also

’میکال ذوالفقار‘ باصلاحیت ماڈل و اداکار

پاکستان شوبز انڈسٹری کے چارمنگ بوائے میکال ذوالفقار نے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *