افغانستان میں امن کے بغیر پورہ خطہ خصوصاً پاکستان میں امن کا قیام ناممکن ہے اور مساتحکم اانست ضن خطہ میں انت ضانت ضانت ضانت افغانستان کے پختون فطرتاً آزادی پسند ہیں پختونوں نے مغل حکمرانوں سکھوں روس دوسغرںا غ لاامی ققبول ن پخ افغانستان میں امن کے لئے رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے سعودی عرب کے تعاون سے 17 جون کو ک علمائے گئیاام کی
افغانستان کی جنگ سے خیبر پختونخوا بہت ہی زیادہ متاثر ہوا ہے چالیس سال سے زائد عرصہ خیبچکے ت ہیںد ابر ےوی لد ن ہزادہ لد پی ڈی ایم کی طرف سے پر کے صوبوں میں جلسے کرنے اور سوات میں جولائی جلسہ کرنے کے کے بعد خیبر تمام علاقوں میں تیز کر دی گئی جبکہ الرحمن میاں شہباز شریف آفتاب احمد شیرپائو, اور کے طرف سے اپنی جماعتوں عہدیداروں کو جلسہ کامیابی کے کے دی. ہدایات دے گئی ہیں خیبر پختونخوا میں پیپلز پارٹی کی سیاسی سرگرمیاں ہو ہیں اور پیپلز پارٹی سکڑتی جا اور پیپلز پارٹی رہنمائوں کا دوسری سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا سلسلہ جاری
پیپلز پارٹی کی مرکزی قیدت کی سے پیپلز ایک بار پھر فعال بنانے کے لئے کابینہ بڑے پیمانے پرردوبدل ہوئے پیپلزپارٹی کے ایوب شاہ ایڈوکیٹ پارٹی کے بانی رہنما خان کو صوبائی سیکرٹری مالیات بنا دیا گیا ہے. خیبر پختونخوا میں جب آفتاب احمد خان شیرپاؤ پیپلز صوبائی صدر تھے تو وہ دو پیپلز پارٹی کی میں کامیاب ہو گئیت ب کیو پیپلزا
مرکزی قیادت کی طرف سے سات بار صوبائی صدور کو تبدیلی کے باوجود پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا میں سکڑتی جا رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں پی ڈی ایم رکن داوڑ سے نئی قوم پرست جماعت بنانے کی سے پختونخوا میں اے پی وم.
اے این پی کے سابق صوبائی و خٹک کی سابق ممبر بشری گوہر اور جمیلہ کی سے بھی نئی پرست پارٹی کا کا فیصلہ کر بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ خلاف مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ حکمران جماعت تحریک انصاف کے بعض ارکان اسمبلی کی سے بھی لوڈشیڈنگ کی مخالفت کی جارہی ہے۔
پشاور سے حکمران جماعت کے قومی کے خان سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں لوڈشیڈنگ شدید کیا گیا جبکہ سے حکمران جماعت اسمبلی کے ممبر والے مظاہرے کی قیادت ہوئے پہنچے اور بجلی زبردستی بحال کروا دی گئی.
پولیس کی طرف سے گرڈ سٹیشن حملہ اہلکاروں دینے کے سلسلے میں حکمران جماعت کے اسمبلی ممبر فضل الہی خلاف مقدمہ درج تاہم صوبائی اسمبلی ضمانت کروانے کے بعد مظاہرے کرتے ہوئے گرڈ سٹیشن پہنچ گئے جماعت اسلامی کے صوبائی سینیٹر مشتاق احمد خان کی ہدایت پر صوبے اضلاع میں جماعت اسلامی کے طرف سے بھی صوبے بھر میں شروع کر دیئے گئے ہیں۔
لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کی طرف سے پشاور میں کئی روز سے اسمبلی ہال کے سامنے دھرنا جاری ہے۔ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی ہدایت کے تمام اضلاع میں اے این پی کارکنوں کی طرف سے گمشدگی ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے احتجاجی مظاہرے کئے بنوں میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں خلاف کے طرف سے کئی روز سے دھرنا جاری جبکہ جماعتوں کے قائدین جانی خیل قبیلہ یکجہتی کے لئے ہیں تاہم قومی وطن کے اور قومی وطن پارٹی کے قافلہ کے ہمراہ جانی خیل قبیلہ سے اظہار کے لئے بنوں جا رہے تھے تو قومی وطن پارٹی کے قافلہ کو روک لیا گیا.