حکایت ، ایک سبق: امام اصمعیؒ …..

امام اصمعیؒ حکایت نقل کرتے ہیں: ” اموی خلیفہ عبدالملک بن مروان کے دربار میں ایک آادمی چلوری کی پااداش میں رفر کےااداش میں گرفر جرم کی نوعیت ایسی تھی میں ہاتھ ہاتھ کاٹنے حکم سنتے ہی دو شعر کہے ، جن کا ترجمہ یہ ہے! میں اپنے ہاتھ کو آپ کے درگزر کے ذریعے بچاتا ہوں ، اس ملامت سے جو اسے عیب دار بنادے۔ *جب بائیں ہاتھ کو دایاں ہاتھ داغ مفارقت دے جائے دنیا اور اس کی نعمتوں میں کوئی نے کہا: ” یہ تو اللہ تعالی کی مقرر کردہ ہے, اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی اور یہ سزا بہرصورت ہوگی. ” چور کی بوڑھی ماںجو موقع پر موجود تھی نے خلیفہ کا ارادہ بھانپ لیا یہ اسے سزا ہی دے گا تو اس نے کہا: ” امیرالمؤمنین یہ میرا ایک ہی بیٹا ہے جو میرے لیے جدوجہد کرتا ہے, محنت کرتا ہے اور کما کر مجھے کھلاتا ہے.میرے بڑھاپے رکھتے ہوئے اسے مجھے ہدیہ ” خلیفہ نے کہا: ” ہرگز نہیں! تمہارا کمانے والا بیٹا برا کماانے ہے احملا ہے حوحب ارا محنت ترن اللہ تعالی کی مقرر کردہ سزا کو میں نہیں ٹال سکتا ‘.’ بڑھیا کہنے لگی: ‘!.’ امیرالمؤمنین بے شک اس طرح کرنا گناہ ہوگا, لیکن اسے اپنے ان گناہوں میں ایک گناہ بنادیجیے, جس پر پھر بعد میں استغفار ہیں ” خلیفہ کو یہ سن کر رحم آگیا اور اس نے اس کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔




Supply hyperlink

About admin

Check Also

شہیدِ منبرومحراب سیدناعمربن خطاب رضی اللہ عنہ

محمد عبدالمتعالی نعمان امیر المومنین, خلیفہ دوم, مراد پیمبر, عشرۂ مبشرہ کے بزم فاروق اعظم, …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *