صحتِ زباں: ٹول یا ٹُول؟


کراچی سے حیدرآباد جاتے ہوئے ابتدا ہی میں ایک مقام آتا ہے جہاں گاڑیوں سے سڑک سے گزرنے محصول لیا جاتا ہے۔ اس عمارت کا نام ٹول پلازا کسی زمانے میں ہوگا مگر اب تو سارا علاقہ ہی ٹول پلازا کہلاتا ہے۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اسے تقریباً سبھی لوگ ” ٹول ” (یعنی واوِ مجہول سے) بولنے کی ابجاے ” مول ” (یعن سن) تواو ِ عن واوِ تول س) بولنے کی باے ” مول ” (یعن سن) تواو ِ عن سن تول ” (یعنی تواو ِعن سن) تواو ِ عن سو ب آسان لفظوں میں یوں کہہ لیجیے کہ اس کا صحیح تلفظ ڈھول کا ہم قافیہ ہے لیکن اسے عام دُھول اور پُھول کے قافیے ا طور ہےر بول کے ور پر بول پ

عرض یہ کرنا ہے کہ انگریزی میں ایک اورلفظ ” ٹول ” (software) اگر نہ ہوتا تو ہم کہتے کہ ٹول کو ٹول بولتے اور جس طرح اردو والوں نے کے کئی الفاظ کا تلفظ لسانی ہے اس لفظ کو بھی اسی کھاتے میں ڈال دیتے ۔ لیکن ٹُول یا software (بواوِ معروف)

انگریزی میں کسی اوزار یا آلے ​​کو کہتے ہیں.جبکہ ٹول یا toll (بواو مجہول) چنگی یا راہداری کے محصول کو کہتے ہیں, یوں سمجھ لیجیے کہ سڑک پل پرسے گزرنے کا ٹیکس انگریزی میں ٹول (toll) کہلاتا ہے.

اگلی بار جب حیدرآباد جانا ہو تو راستے میں ٹول پلازا ٹیکس (محصول) واوِ مجہوکل سے ادا کیجیے وشا ششششواا کیجیے وشا ششششوشا کیجیے وشا ششوشا وش وا وکیجیےوش و وش دو وش وشو ووش وش وش وش ووش ووش دوو و ووش تو ن ر کیوت تور




Supply hyperlink

About admin

Check Also

ادب، قومی طرزِ احساس اور جشنِ الماسی

ہم آج جس دنیا اور جس زمانے میں جی رہے ہیں، اُن دونوں کی صورتِ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *