کووِڈ -19 وَبائی مرض کے نتیجے میں عالمی سطح پر لاگو کیے جانے لاک ڈاؤن سے جہاں انسہیںان کی ماشی اوہر اوا ث مور زنو تیگور لاو تیگور ل او تیگو ایسے میں دنیا کے مختلف ممالک نظامِ تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے ” ہائبرڈ لرننگ ” ماڈل کو اپنا رہے ہیں۔ بلاشبہ ، ایسے میں یہ سوال کیا جاسکتا ہے کہ ہائبرڈ لرننگ کیا ہے؟
سادہ الفاظ میں ہائبرڈ لرننگ کو اس طرح بیان کیا جاسکتا ہے طریقہ کار ہے ، جس میں کو کلاس میں ااا کے علدروہ جان کی کے علدر د ظاہر ہے ، تعلیم دینے کا یہ کسی بھی طرح سے کوئی نیا طریقہ نہیں ہے۔

تعلیم کے لیے یہ طریقہ ، برسوں سے رائج ہے ، خصوصاً جب سے تعلیم کے شعبہ میں ٹیکنالوجی وارد ہوئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا ہائبرڈ لرننگ کہ پالیسی ساز اسے کرسکتے ہیں!
ہائبرڈ لرننگ کی three نمایاں خصوصیات
* (کب): ہائبرڈ لرننگ ریئل ٹائم میں یا وقت کے فرق کے ساتھ دی جاسکتی ہے یا دونوں طریقہ کار استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
* (کہاں): ہائبرڈ لرننگ ذاتی موجودگی میں (فیس ٹو فیس یعنی معلم اور طلبا ایک ہی جگہ ذاتی طور پر موجود ہوں) یا دور دراز سے (معلم کسی ایک جگہ اور طلبا اپنے اپنے گھروں پرہوں) بھی ہوتی ہے.
* (کیسے): ابلاغ یکطرفہ ہوگا ، دو طرفہ ہوگا یا پھر کثیر طرفہ۔
ہائبرڈ لرننگ ماڈل کو اپناتے وقت مینجمنٹ کو وقت, جگہ اور ابلاغ پر بخوبی غور کرنے کی ضرورت ہے, جس کے موضوع, اور اپروچ جیسی باتوں کا خیال ہائبرڈ لرننگ میں حالیہ دور میں سوشل میڈیا اور موبائل فون کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے. ہائبرڈ لرننگ کی مختلف اشکال میں کچھ پہلو مستقل بھی ہوتے ہیں۔ پالیسی سازوں کو ہائبرڈ لرننگ کے مختلف طریقوں کو زیرِ استعمال لاتے ہوئے درج ذیل باتوں کا خیال رکھن چاہیے:
وقت کا مؤثر استعمال: ذاتی موجودگی کے نظام کے تحت تعلیم کے حصول کے لیے جتنا وقت ہوتا ہے ، یہ ضروری نہیں کہ ہائبرڈ کے لیےد اتن ہیر وقر کچھ سرگرمیوں کے لیے زیادہ وقت درکار ہوسکتا ہے جب کہ کچھ سرگرمیاں زیادہ تیزی سے ممکن ہوسکتی ہیں۔ کیا ریموٹ اسکول اور فیس ٹو فیس اسکول کی کلاسوں کا دورانیہ ایک جیسا ہونا چاہیے؟ ریموٹ لرننگ کلاس کے لیے موزوں دورانیہ کیا ہوسکتا ہے؟
طلبا کی بنیادی قابلیت: ہائبرڈ نظام تعلیم جن مختلف اشکال میں نافذ کیا جاتا ہے ، ضروری نہیں کہ ہر طالب علم ان سب سے اباوہ ۔موت تر ہموت تر ہموت تر ہموت تر یہ ضروری ہے کہ طلبا کو ہائبرڈ لرننگ کی ضروری مہارتیں حاصل کرنے لیے وقت دیا جائے اور ان کی حاصلہ افزئےائی کی کی طلبا کو یہ یقین دلانا چاہیے کہ وہ ہائبرڈ لرننگ کے نظام کو بآسانی اپنا سکتے ہیں۔
طلبا کی حوصلہ افزائی کی اہمیت: طلبا کو ہائبرڈ لرننگ کی مختلف اشکال سے روشناس کرانے کے لیے مختلف میکینزم اور آلات کی ضرورت ہوگی۔ ریموٹ کوچنگ پروگرام ، اسٹوڈنٹس ہیلپ ڈیسک کا قیام وغیرہ طلبا کی پریشانی کو دور کرنے میں معااون مو معااون و مکدگتا ثدب دب اس عمل کے دوران طلبا کی صحت اور خوشحالی پر نظر رکھنا بھی ضروری ہوگا۔
اساتذہ کی بنیادی قابلیت: اساتذہ کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ ڈیجیٹل ہنر دینے کے طریقہ کار کو مزید مؤثر بنائیں موضوع کی منخاکایںا۔۔ کی منخا کااک۔ خرسب سات سے ؤثن رتری
اپنانا: اساتذہ کو اس بات کو ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ کسی کسی مضمون کا جتنا مواد ذاتی پر کلاد یںاتی کر کلاس میں موجواس یم۔ہیںم کگودگی کے وکم رعن ہیں وکم مکودگی کے ک وکم موود کے وکم رع ایسے میں اساتذہ کو اس بات کا بخوبی اندازہ کرنا چاہیے کہ انھیں مخصوص دورانیہ کی کلاس کے لیے کتکن ہیےم،ا لی کتکن ہیےم،ا لی تکن م،اد لیو سن سر سر بر
آہنگی: ایک ہی سیشن کے دوران مختلف مواقع پر ہائبرڈ لرننگ مختلف طریقہ کار اپنانا اساتذہ اور طلبا کے لیے چیلنجنگ ہوسکتا ہے, اس وقت جب ہائبرڈ کی مختلف اشکال سے ہم آہنگی کی کمی ہو.
تعلیمی عمل میں تسلسل کے لیے ضروری ہے کہ ریموٹ لرننگ حاصل کیے جانے والے اسباق کو فیس فیس بھی زیر بحث جائے طلبا کے لیے اسے پروجیکٹ بیسڈ لرننگ بھی منتقل کیا اس سلسلے میں تینوں پہلوؤں کو ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہوگا.
: یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کے ایک بڑے حصے کو ابھی ہائبرڈ لرننگ کی جدید ٹیکنالوجیز تک نہیں اور اس کی وجہ ار اس کی وجہ ان خطخطوں میں ممو۔م او۔م ماو۔م او۔م انٹود تاہم مسائل پر رونے کے بجائے پالیسی سازوں کو اس بات پر غور کی ضرورت ہے کہ وہ دستیاب وپائل کاو کس ر ب