اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ قائد میاں نواز شریف, ان کی صاحبزادی نواز اور داماد کیپٹن صفدر سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت کا نامہ جاری کر
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ عدالتی معاون اعظم نذیر نے عدالئاال ن عدالئال د و سں ت نظیر
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی معاون نے کہا کیس میں اپیل کنندہ سابق وزیرِ اوطر سیاسی شخصیت ہیں ، والت ےت ہیں ، یوالت ط شخصی
عدالتِ عالیہ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ عدالتی معاون نے کہ کسی عام غریب آدمی کا تو ایس حا تو ایسی احجوگی ایوگی م وگی ر الت مع الع م کیو م وگی م وگی م م م وگی ضع م م
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی معاون اعظم نذیر تارڑ کے دلائل کے مطابق اپیل بھی ٹرائل کا تسلسل ہے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ایک سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا عدالت مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیل سن سکتی ہے پیل سن سکتی ہے ل سن سکتی ہے ل سن سکتی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا معاون نے کہا کہ جو اشتہاری ان کی اپیل التواء میں یا ابال ل وسر رو ر ا
حکم نامے کے مطابق عدالتی معاون نے کہا کہ معاملے کو آرٹیکل 9 اور 10 اے کے تناظر میں بھی دیکھنا چاہیئے۔
عدالتِ عالیہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے وکیل جہانزیب بھروانہ نے نواز کی اپیل میرٹ پر خارج کرنے کا ا
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب نے سپریم کورٹ کے حیات بخش کیس اور کیسز کے فیصلوں پر دلائل کا انحصار کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعظم نذیر تارڑ کی معاونت کے لیے وقت دینے کی استدعا منظور لی ، کیس کی سما عو عت ون کون عت کون ون تت ک