سوشل میڈیا پر نقصان دہ مواد بچوں متعلق ہیں ، آئیے اس طریقہ کار پر کے ذریعے سے نہ صرف ا۔اا
اپنے بچوں کو آن لائن پر گذاری جانے والی زندگی سے دور رکھنا ایک ایسی جدوجہد ہے سے اس مشکل میں مبت بوت د مبت ال بت د مبتل بہوت د مبت سن بہت د
ہمارے بچے اور نوجوان متعدد گھنٹے انسٹاگرام پر ‘لائکس’ حاصل کرنے میں صرف کردیتے ہیں ا م ضعض اقب ن ن ن سنر سنت سر وہ اپنا وقت گیمز کھیلنے ، ‘یوٹیوب انفلوئنسرز’ کی ویڈیوز دیکھنے یا واٹس ایپ پر پائے جانے کےلے دے گروب تر گروب تر
مزید برآں ، خبریں دیکھ کر آپ کو ئی یہ بھی چلتا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے بہت لوگ دوسخروں اےو اپپنی ہو اچوی کوی کی وھ وگ کیوگ کیو ھ ورد وی ھ اوخ ت ورد ھاو آپ بھی بہت پریشان ہوتے ہیں کیونکہ آپ کا نوجوان بچہ اکثر انٹرنیٹ کرتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ اہیںہیں ہے
گھبرائیں نہیں ، آپ اپنے بچے کو سکھا سکتے ہیں کہ وہ انٹرنیٹ پر احتیاط کیسے برت سکتا ہے۔ لیکن اِس کے لیے ضروری ہے کہ آپ خود انٹرنیٹ کے بارے میں کچھ حقائق سے واقف ہوں۔
کچھ حقائق پر غور
نوجوان صرف کمپیوٹر کے ذریعے انٹرنیٹ اِستعمال نہیں کرتے۔ یہ درست ہے کہ اگر گھر میں کمپیوٹر کسی ایسی پر رکھا گیا ہے جہاں سب گھر کا آناجانا لگا رہتا ہے تو اا کی ہے چے لیکن اگر بچوں کے پاس انٹرنیٹ والا ٹیبلٹ یا موبائل ہے تو وہ ایسی جگہ پر بھی اسکتعمال کہیںر سک۔تے ہیںےا سن ن تن پر
کچھ نوجوان انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت صرف کرتے ہیں: ایک 19 سالہ لڑکی کہتی ہے ، ” میں سوچتی ہوں کہ صرف پانچ منٹ کے لیے اپنی ای میل چیک کروں گی۔ لیکن پھر ہوتا یہ ہے کہ میں انٹرنیٹ پر کئی گھنٹے ویڈیوز دیکھتی رہتی ہوں۔ مجھے اس عادت پر قابو پانا بہت مشکل لگتا ہے ”۔
نوجوان اکثر انٹرنیٹ پر اپنے بارے میں ضرورت سے زیادہ معلومات دے دیتے ہیں: نوجوان انٹرنیٹ پر جو تبصرے لکھتے اور جو تصویریں ڈالتے ہیں ، ذریعے مجرم انکدازہ اُا تے کے اااا تے ہیں کہاہوج وج ووا وج و تور ہے وج تو ت
بعض نوجوان یہ نہیں سوچتے کہ انٹرنیٹ پر کچھ ڈالنے کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے: انٹرنیٹ پر جو کچھ ڈالا جاتا ہے ، وہ وہاں پر ہمیشہ رہتا ہے۔ کچھ تبصروں یا تصویروں کی وجہ سے نوجوانوں کو شاید بعد میں نقصان اُٹھانا پڑے۔ مثال کے طور پر یہ اُس وقت مسئلہ بن سکتا ہے ، جب کے لیے درخواست دیتے ہیں اور کمپنی اٹرمیٹ پشا ان کے مترت مل سچ ہے کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے کچھ مسئلے پیدا ہو سکتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ انٹرنیٹ آپ کا دشمن نہیں ہے۔ مسئلہ صرف اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے سمجھ داری سے استعمال نہیں کیا جاتا۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
بچے کو سکھائیں کہ وہ اہم کام پہلے کرے اور وقت کا صحیح استعمال کرے: ذمےدار بننے میں یہ بات شامل۔ م م ال پہاو کہ نسن سن گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنا ، اسکول کا ہوم ورک کرنا اور گھر کا کام کاج کرنا ، پر بلااوےاہےا د ہ کرن اگر آپ کا بچہ انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت صرف کرتا ہے تو بتائیں کہ وہ کتنی دیر کے لیے انٹرنیٹ اسہےعممال کرسکتا اور پھر الارم لگا دیں تاکہ آپ دونوں کو پتہ چل جائے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے کا وقت پورا ہو گیا ہے۔
بچے کو سکھائیں کہ وہ سوچ سمجھ کر انٹرنیٹ پر معلومات ڈالے: بچے کو بتائیں کہ وہ انٹرنیٹ پر کوئی معلومات ڈالنے سے پہلے خود سے چند سوالات پوچھے ؛ جو تبصرہ میں لکھ رہا ہوں ، اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس تو نہیں پہنچے گی؟ اس تصویر سے میری نیک نامی پر کیا اثر پڑے گا؟ اگر میرے ماں ، باپ یا بڑوں میں سے کوئی اور اس تصویر یا تبصرے کو دیکھے گا تو مجھے کیسا لگے گا؟ اسے دیکھ کر وہ میرے بارے میں کیا سوچیں گے؟ اگر کوئی اور شخص ایسی تصویر ڈالے یا ایسا تبصرہ لکھے تو میں اس شخص کے بارے میں کیا سوچوں گا؟
بچے کو سکھائیں کہ وہ صرف قوانین کے مطابق نہیں بلکہ قدروں کے مطابق بھی زندگی گزارے: آپ ہر وقت اپنے بچے پر نظر نہیں رکھ سکتے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ اسے نیک وبد میں تمیز کرنا سکھائیں۔ حالانکہ یہ ضروری ہے کہ آپ بچے کہ فلاں کیا سزا ملے گی لیکن زیادہ ضروری یہ ہے آپ اسے اس کے مطابق زندگی
اس کے لیے آپ اس سے ایسے سوال پوچھ سکتے ہیں ؛ آپ کس طرح کی پہچان بنانا چاہتے ہیں؟ آپ کن خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہونا چاہتے ہیں؟ اس طرح آپ اپنے بچے کو سکھا سکتے ہیں کہ وہ آپ کی غیرموجودگی میں بھی اچھے فیصلے کرے۔
انٹرنیٹ استعمال کرنا گاڑی چلانے کی طرح ہے: گاڑی چلاتے وقت صرف مہارت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ سمجھ داری سے کام لینے اور احتیاط برتنے کی ضرو رت بھی ہو۔ یہ باتیں انٹرنیٹ کے استعمال پر بھی لاگو ہوتی ہیں۔ اس لیے یہ اشد ضروری ہے کہ انٹرنیٹ کے استعمال کے سلسلے میں آپ اپنے بچے کی رہنمائی کریں۔ اس حوالے سے ایک سنہری بات جو بچوں اور والدین ، دونوں کو میں رکھنے کی ضرور ” ہے ، ” نواوانن ا ” نوجواج ا ب بلا ب بر ب
سوفٹ ویئرز کا استعمال: سوشل میڈیا پر پائے جانے والے مواد کی چھانٹی کرنے والا برسوں سے موجود ہے مگر والدین اکثر ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہیں, کے باعث وہ سافٹ ویئر کا ٹھیک استعمال نہیں کر اکثر اوقات بچوں کو اپنے اکاؤنٹس کے پاس ورڈز بھی والدین کے حوالے کرنا پڑتے ہیں جو ان کی ناراضی کا سبب بھی بنتا ہے۔
مگر اب مارکیٹ میں نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے والدین کو دینے کا وعدہ کیا جا رہا ہے جس بآسانی بچچوں کی ن ر ور نر نر سر ن سرکل کے علاوہ ڈِزنی ، کوالا سیف اور آئکڈز ایسے سسٹمز نام نام جو دعویٰ کرتے ہیں کہ گھر میں موجوٹد چلہیںدور ک ل ن تاور ٹن تاور ٹل اور ن تاور کلیپور ن تاور کن سن دیگر نئی مصنوعات آپ کے گھر میں موجود وائی فائی راؤٹر سے کنیکٹ کر کے استعمال کی جا سکتی ہیں۔
سرکل نامی سسٹم میں آپ ایک سفید کیوب کو بجلی ساکٹ میں لگا دیتے ہیں اور وہ فوری پر آپ کے گھر وصوئی کائی ن ر وصور عائی ن ن ف تور ، کائی ن ن فتور ،اع ن سس تور ،ا، ن سک فتور ،اع ن ن تور ،اٹ ن سے فتر مواد کی چھانٹی کے غرض سے بچوں ، نوجوانوں اور بالغ افراد کے لیے مختلف فلٹرز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
آپ مخصوص ایپس اور ویب سائٹس کو بھی بلاک کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ انٹرنیٹ کے استعمال کا دورانیہ بھی متعین کر سکتے ہیں اور تو اور کے اوقات کا بھی ت ن ۔ت جا کت جا کا آپ یہ سب کام ایک روایتی فلٹرنگ سروس کے ذریعے بھی سرانجام دے سکتے ہیں۔ آجکل انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے ، سائبر سیکیورٹی کے ادارے اور دیگر ویب گھر کے تمام افکراد کے یےیے اپنی تور تر ب