ن لیگ کا گزشتہ انتخابات جیتنے والوں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ


آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے جسٹس راجہ سعید کی مستقل تعیناتی کے بعد عدالت قائمقام چیف جسٹس, راجہ صداقت مستقل چیف جسٹس نو نسیم حلف رضاعلی کے بعد گزشتہ ایک سال سے آزادکشمیر میں جاری عدلیہ بحران ختم ہو گیا ہے.

آزادکشمیر کے آئندہ انتخابات میں پاک فوج کسی سیاسی جماعت کی ہمایتی نہیں ، اور نہ ہی کو ان پر ادیںگلی کھڑی کرنے یںدیںگلی کھڑی کرنے۔ ہم یہ ممکن بنائیں گے کہ آزادکشمیر کے عام انتخابات آزادانہ ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہوں۔ اگر ایک فری اینڈ فیئر الیکشن بھی نہ کر واسکے تو پھر ہمیں اپنے آپ کو جمہوری نہیں کہنا چاہیے۔

وزیراعظم آزادکشمیر کا یہ کہنا درست ہے کہ آزادکشمیر کے عوام مسلح افواج پاکستان کو اپنا محافظ اور محسن سمجھتےہیں۔ یہ انتخابات مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے بھی رول ماڈل چاہیں تاکہ عالمی براداری جان سکے جموں وکشمیر میں ہونیوالے دھاندلی اور ظلم وجبر کے نہاد انتخابات کی نسبت آزادکشمیر میں فیئر اینڈ ہیں آزادکشمیر میں جاری سیاسی سرگرمیوں کا اگر سرسری جائزہ لیا جائے تو جوں, جوں انتخابات قریب آرہے ہیں۔ بڑی تیزی سے سیاسی تبدیلیوں اور سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آر ہا ہے۔

آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی بورڈز ، پارٹی ٹکٹس کے خواہاں امیدواران اسمبلی کے انٹر ویو مکم انٹر ویو مکم آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے 24, پاکستان تحریک انصاف 33 اور پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر 31 اور جماعت اسلامی آزادکشمیر نے 31 حلقہ جات سے اپنے امیدوار فائنل کر لیے ہیں. تاہم کئی حلقوں میں جماعتوں کے اندر امیدواران میں شدید اختلافات کی وجہ سے ٹکٹ انائوانس کرنے ےا اجتن ب کیا ا جبکہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر نے گزشتہ الیکشن جیتنے والے ممبران اسمبلی کو ٹکٹ دینے کی پا ا رپن را رپن لیکن حکمت عملی کے تحت امیدواران کا اعلان نہیں کیا۔

آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی جماعتیں خواتین کے حقوق کیلئے بلند وبانگ دعوے توکرتی ہیں لیکن پارٹی ٹکٹ کرنے سے گریزا اسوقت آزادکشمیر میں کئی سازشی کہانیاں جنم لے رہی ہیں۔ افواہ ساز فیکٹریاں بھی بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ کہیں کرونا وباء کی وجہ سے آزادکشمیر کے عام انتخابات 02 ماہ کیلئے موخرکیے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے تو کہیں PTI کشمیر, مسلم کانفرنس, جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے مابین اتحاد کی ہو رہی ہیں. جبکہ LA 23 پلندری میں غیر متوقع طور پر PTI اور JUI مولانا فضل الرحمان گروپ PMLN کیخلاف ایک پیج پر ہیں۔ اور اس میں کچھ صداقت بھی نظر آتی ہے۔

کبھی کسی سروے رپورٹ میں PTI کشمیر کو 27 نشستیں ملنے کی خوشخبری جا رہی ہے اور کچھ حلقوں کا کہنا کہ زمینی حقائق کے مطابق زیادہ الیکٹ ایبلز مسلم لیگ (ن) میں ہونے کے باعث مسلم لیگ (ن) پہلے, پیپلز پارٹی دوسرے, مسلم کانفرنس تیسرے اور PTI کشمیر چوتھے نمبر پر ہے۔ لیکن حقیقت ان دو طرح کے متضاد دعوئوں کے کہیں درمیان ہے۔ آزادکشمیر کے انتخابی حلقے LA-Three میرپور شہر سے پیپلز پارٹی کے سابق رسول عوامی اور پیپلز پارٹی سابق امیدوار اسمبلی پروفیسر مرزا جرال جرال حلقہ LA-04 کھڑی شریف سے مسلم لیگ (ن) کے سابق امیدوار اسمبلی راجہ نوید اختر گوگا کی PTI میں شمولیت کے اعلان سے PTI کارکنا ن کے مورال بلند ہوئے ہیں۔

جبکہ LA-07 بھمبر شہر سے سابق اسپیکر اسمبلی چوہدری انوارالحق, LA-06 سماہنی سے سابق وزیر وموجودہ ممبر اسمبلی چوہدری علی شان سونی, حلقہ LA-22 پاچھیوٹ سے مسلم کانفرنس کے ممبر اسمبلی ہولڈرز سردار صغیر خان چغتائی, حویلی سے ممبر اسمبلی PMLN سید علی رضا بخاری ، اور حلقہ LA-28 لچھراٹ سے مسلم لیگ (ن) کے وزیر حکومت چوہدری شہزاد کی PTI میں شمولیت سے آزادکشمیم میں PTI کی ادمیم م PTI کی مقبولیت مقبولیت اس طرح بعض حلقوں میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پاکستان پیپلز پارٹی ، مسلم کانفرنس اور PTI کشمیر کےم کارکادا دد لع

کہتے ہیں کہ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں۔ سیاسی صورتحال آئے روز بدلتی رہتی ہے۔ Three یا four جون تک الیکشن شیڈول انائونس ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ اور انتخابی بگل بجتے ہی یہ بھی کہا رہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے الیکٹ ایبلز کی بڑی تعداد PTI کشمیر اوور مسل م کانفر مسل م سانر جبکہ کچھ ن لیگی فلور کراسنگ قانون کی زد سے بچنے کیلئے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لیں گے۔




Supply hyperlink

About admin

Check Also

ملک احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور میں بعض امور پر جزوی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *