دنیا کے سات قدیم عجائبات

زمانۂ قدیم کے 7 عظیم تعمیراتی شاہکاروں کو 7 عجائبات عالم کہا جاتا ہے۔ عجائبات کی یہ فہرست 204 سے 305 قبل مسیح کے دوران ترتیب دی گئی۔ تاہم مذکورہ فہرست زمانے کی دست وبرد کی نذرہو گئی۔ ان 7 عجائبات کا ذکر 140 قبل مسیح کی ایک نظم میں بھی ملتا ہے۔ ان میں ” اہرامِ مصر ” تو ابھی تک موجود ہے جبکہ باقی زلزلوں اور آتش زدگی جیسی قدرتی آفات کی نذر ہوگئے۔

ہرم خوفو


مثلث طرزتعمیر کاہرم خوفو ، جسے غزہ کا عظیم ہرم مصر بھی جاتا اس جادوئی مثلث پر مینی کہ مس ہد اند سر چیز و۔یہب د ان سر بوسر یہ مصر کے شہر غزہ میں واقع ہے ، جس کی نسبت سے اسے ”غزہ کا عظیم ہرم“ کہتے ہیں۔ ماہرین مصریات کے مطابق یہ ہرم 2560 سال قبل مسیح میں خوفو فرعون کے مقبرے کے طور پر استعمال ہوا۔ اس کی بلندی 146.5 میٹر (481 فٹ) ہے ۔3800 سو سال تک اس عظیم ہرم کا شمار انسانی ہاتھ کی بنائی ہوئی سیب سے ونئیت تعع کچھ لوگوں کے خیال میں خوفو بادشاہ کے وزیر حمیونو اس کا معمار تھا۔ اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والا پتھر تقریباً 2.three ملین بلاکوں پر پر ہے۔

بابل کے معلق باغات

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

بابل کے معلق باغات (Hanging Gardens Babylon) دنیا کے سات قدیم عجائبات میں دوسرے نمبر پر شمار اور یہ وہ واحد ہے جس کا اصل ابھی تک معلوم نہیں ہو صدی قبل از مسیح میں بنو کد نصر) کے عہد میں بابل (عراق) میں کلدانی سلطنت کا تو اس نے اپنی ملکہ شاہ بانو کے لیے یہ الشان باغات تعمیر کرائے ، جس نے اپنے کے سیبزہاا ا اد تحس یہ بابل (عراق) شہر میں واقع تھے ، جو شاہی باغ کے طور پر استعمال ہوتے تھے۔ ان باغات کی اونچائی 80 فٹ تھی ، یہ حقیقتاً معلق نہ تھے۔

روہوڈز کا مجسمہ

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

روہوڈز کا مجسمہ (Colossus of Rhodes) یونانی دیو مالا کے ایک سورج دیوتا ہیلیوس کا عظیم مجسمہ تھا ، جو رہع س شہر تو ورع اس کا شمار قدیم دنیا کے سات عجائبات عالم میں کیا جاتا ہے۔ مجسمے کی بلندی 30 میٹر (98 فٹ) تھی۔یہ مجسمہ اب موجود نہیں تاہم اسی کی طرز پر ہیلیوس کا عظیم مجس۔مہ کئی اجابن سزوں اےاب اسی مجسمے کے باعث مغرب اور یونان میں مجسمہ سازی کے فن کو عروج ملا ، جس میں سے زیادہ شہرت اٹائی نے نور دا نے نور

زیوس کا مجسمہ

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

یہ مجسمہ اولمپیا میں واقع ہے ، جس کی اونچائی 42 فٹ ہے۔ یہ مجسمہ زیوس کی بیٹھی ہوئی شکل کا ہے۔اس کو یونانی سنگتراش فیڈیاس نے 435 ق م میں بنوایا۔ اس مجسمہ کی تیاری میں ہاتھی کے دانت ، سونے کی تختیاں اور قیمتی پتھر بھی استعمال کیے گئے۔ یہ مجسمہ یونانی دیوتا زیوس کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کو 5 ویں صدی ق م تک ققدیم دنیا کے سات عاائب یںمو ت عائب مو تر م عجائب ت ت تر م 5 ویں صدی ق م میں یہ نابود ہو گیا۔ایک روایت کے مطابق اولمپس پہاڑی پر فیڈیاس نے سے ملاقات کی س سے من سا بور س سن سا بور

اسکندریہ کا روشن مینار

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

حجری میسنری طرزِ تعمیر کایہ لائٹ ہاؤس Pharos ، اسکندریہ ، مصرمیں واقع ” فاروس آف الگزینڈریا ” بھی کہا جات ہے۔ اس کی تعمیرٹولیمی سلطنت کے دور میں 247 تا 280 قائم میں کی گئی۔ کی بلندی 393 سے 450 قدم تھی۔ مانا جاتا ہے کہ یہ انسان کی بنائی ہوئی دنیا کی سب سے بلند تعمیر ہے۔ اس کا شمار قدیم دنیا کے عجائبات عالم میں ہوتا ہے۔ تین بڑے زلزلوں کی وجہ سے تباہ شدہ یہ مینار کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔واضح رہے مصر کی قدیم پہچہےان اسئٹند

موسولس کا مزار

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

دنیا کا یہ تعمیراتی عجوبہ موسولس کے نام سے موسوم ہے ، اس کی تعمیر 350 تا 353 ق م میں قدیم یونااا قدیم یونانی کدیم یونانی شہر تون ونانی سر ہتاون کر تتون م ورد مم ون م ون م ون ر تون کم و ر اوکی کم ورد مم ون اس کی تعمیر اشیمانید سلطنت کے دوران ہوئی ، جو قدیم یونانی طرز کی ہے۔یہ مزار تقریباً 45 میٹار تقریاای 45 میٹر ا۔یور ییور ھمو بور طمور مور طمور طمور طمو ب اس کو قدیم دنیا کے سات عجائبات عالم میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ یہ 12 تا 15 صدی عیسوی میں زلزلہ کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس کا طرزِ تعمیر کلاسیکل ہے۔ اس کا ڈیزائن ماہرین تعمیرات سیتی روس اور پرائنے کے پائتھئس, لیوکیریس, بریائکس, اسکو پاس اور ٹموتھیئس بنایا.اس مزار کی تعمیر نو کا ایک نمونہ استنبول میں بھی ہے.

معبد آرتمیس

دنیا کے ساتھ قدیم عجائبات

یہ ایک یونانی دیوی آرتمیس کے لیے وقف کیا گیا معبد تھا ، جس شمار قدیم دنیا کے سات عجائبات عاالا مابات عاالم میں م توتا ہے۔آعتود ینتوت عاالم میں توتا ہے۔آعتود مظ ہتوتا ہے۔آعتود من ماات عاالم میں توتا ہے۔آعتود یعابات عاالم میں مت توتا ہے۔آعتود میں توتا اس کی طرزِ تعمیر میں یونانی رنگ نمایاں ہے۔ یونانی دیومالا میں شکار کی دیوی آرتمیس اپنی وجہ جو زیوس اورلیٹو کی بیٹی اور کی جڑواں بہن دوشیزگی پاکیزگی کی بھی مانا جاتا کی کہ اسے لافانی عطا کرے.فن پاروں میں انہیں تیرسے کتے کا شکار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے.ان کا مقدس جانور ہرن ہے۔




Supply hyperlink

About admin

Check Also

سونے ، چاندی اور تانبے کا شہر کھنڈرات میں کیسے تبدیل ہوا؟

فیصل میمن مٹی کے برتنوں کے ٹکڑے, ٹوٹی لال کے ظروف کر نگاہیں وادی سندھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *